اسلام آباد (ٹی این ایس) ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر سیدہ راشدہ بتول نے کہا ہے کہ فضا میں موجود آلودہ ذرات اور مضر گیسیں سانس، دل اور آنکھوں سے متعلق بیماریوں کے شکار افراد کے لیے شدید خطرات پیدا کر سکتی ہیں۔ ان کے مطابق بچے، بزرگ اور دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد اسموگ کے دوران زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ غیر ضروری بیرونی سرگرمیوں سے گریز کریں، گھروں کی کھڑکیاں اور دروازے بند رکھیں، کوڑا کرکٹ جلانے اور دھواں پیدا کرنے والی سرگرمیوں سے بچیں، اور اگر ممکن ہو تو ایئر پیوریفائر استعمال کریں۔
ڈاکٹر سیدہ راشدہ بتول نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ باہر جاتے وقت لازمی ماسک پہنیں، گاڑیوں کے دھوئیں، گردوغبار اور مضر دھوئیں سے دور رہیں، اور آنکھوں کے تحفظ کے لیے چشمہ یا حفاظتی عینک کا استعمال کریں۔ آنکھوں میں جلن کی صورت میں صاف پانی سے دھوئیں۔
صحت ماہرین اور ڈی ایچ او نے خبردار کیا ہے کہ کھانسی، سانس میں دشواری، سینے میں درد، چکر آنا یا آنکھوں میں مستقل جلن جیسے علامات کو ہرگز نظرانداز نہ کیا جائے۔ ایسی علامات کی صورت میں فوری قریبی ہسپتال یا بنیادی صحت مرکز سے طبی مدد حاصل کی جائے۔ سانس، دمہ اور دل کے مریض اپنی ادویات ہمراہ رکھیں اور ڈاکٹر کی ہدایات پر پوری طرح عمل کریں۔
ایڈوائزری میں مزید کہا گیا ہے کہ شہری غیر ضروری سفر سے پرہیز کریں، اسموگ کے اوقات میں گاڑیوں کے استعمال کو کم کریں، اور ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کی سرکاری کوششوں میں تعاون کریں۔ ڈاکٹر سیدہ راشدہ بتول نے فیلڈ آگاہی مہمات کے دوران ہیلتھ اتھارٹیز سے مکمل تعاون کی اپیل بھی کی۔
حکام نے واضح کیا ہے کہ اسموگ کے دوران صحت کے شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں، اس لیے بروقت احتیاطی تدابیر اپنا کر پیچیدگیوں سے بچا جا سکتا ہے۔ شہری فوری علامات ظاہر ہونے پر تاخیر کے بغیر طبی امداد حاصل کریں۔













