چین میں ڈھائی ماہ سے واٹس ایپ پر ویڈیو اور تصاویر بھیجنے پر پابندی عائد کر دی گئی

 
0
352

بیجنگ ستمبر27(ٹی این ایس) ہے، کردیا ۔چینی حکومت نے رواں برس جولائی کے وسط سے غیر اعلانیہ طور پر ’واٹس ایپ‘ پر ویڈیو اور تصاویر بھیجنے پر پابندی عائد کردی۔حکومت نے صرف ویڈیو اور تصاویر پر ہی پابندی نہیں لگائی، بلکہ کئی صارفین کو آڈیو میسیج بھیجنے میں بھی مشکلات درپیش آ رہی ہیں۔حکومت کی جانب سے واٹس ایپ پر پابندی کا واضح اعلان نہیں کیا گیا، جس وجہ سے کروڑوں صارفین پریشان ہیں۔خیال کیا جا رہا ہے کہ چین نے یہ جزوی پابندی کا فیصلہ واٹس ایپ کی جانب سے خفیہ پیغامات بھجوانے یا پھر ایک خاص مدت کے بعد پیغامات ختم ہوجانے والی سہولت متعارف کرائے جانے کے بعد کیا ۔امریکی اخبار کے مطابق واٹس ایپ کو جزوی طور پر ایک ایسے موقع پر بند کیا گیا ہے، جب حکمران جماعت چائنیز کمیونسٹ پارٹی کا 19 واں نیشنل کانگریس منتخب ہونے جا رہا ہے۔۔کمیونسٹ پارٹی کا اجلاس آئندہ ماہ 18 اکتوبر کو منعقد ہوگا۔ کہا جا رہا ہے ۔ ۔حکمران جماعت کو ڈر ہے کہ کمیونسٹ پارٹی کے اجلاس کے دوران حکومتی اور پارٹی عہدیداروں کی باتیں لیک نہ ہوجائیں

خیال رہے کہ چین میں واٹس ایپ کی فادر کمپنی اور دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ فیس بک پر بھی پابندی عائد ہے، تاہم لوگ مختلف ذرائع سے فیس بک کو استعمال کرتے ہیں۔چین میں ذیادہ تر مقامی سوشل ویب سائٹس معروف ہیں، جو اپنے صارفین کا ڈیٹا حکومت کے ساتھ شیئر بھی کرتی ہیں