مسلم ممالک کی پارلیمان اُمہ کو درپیش مسائل کے حل کے حوالے سے ٹھوس اقدامات اٹھاتے ہوئے جامع حکمت عملی اختیار کرے،میاں رضا ربانی

 
0
343

اسلام آباد ستمبر 28(ٹی این ایس ) چیئرمین سینٹ میاں رضاربانی نے موجودہ دور کو پارلیمانی سفارتکاری کا دور قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسائل کے حل کے لیے قوموں کے درمیان بہتر تعلقات کو پارلیمانی سفارتکاری کے ذریعے فروغ دیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بحرین کے مابین دوستانہ تعلقات ہیں اوردونوں ممالک کے درمیان تجارتی و اقتصادی سطح پر وسعت دینے کی گنجائش موجود ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بحرین کے پارلیمانی وفد کے سربراہ اور بحرین کی شوریٰ کونسل کے چیئرمین علی بن الصالح سے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران کیا۔ اعلیٰ سطح ملاقات میں ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری، سینیٹ میں قائد ایوان راجہ محمد ظفرالحق، سینٹ میں پاکستان بحرین دوستی گروپ کے سربراہ حافظ حمداللہ ، سینیٹرز ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی ، اعظم خان سواتی، محمد طلحہ محمود، مشاہد حسین سید اور ستارہ ایاز موجود تھے۔

بحرین کا پارلیمانی وفد چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی کی خصوصی عوت پر پاکستان کے دورے پر ہے۔ میاں رضاربانی نے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ مسلم ممالک کی پارلیمان کو اُمہ کو درپیش مسائل کے حل کے حوالے سے ٹھوس اقدامات اٹھاتے ہوئے جامع حکمت عملی اختیار کرنی ہوگی تاکہ مسلم ممالک میں سماجی و اقتصادی ترقی کے عمل کوتیز ترکیا جائے اورترقی اور خوشحالی کے لیے ملکر جدوجہد کی جائے۔انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک اور بلخصوص اس خطے کو بحران کا سامنا ہے اور یہ بات انتہائی اہمیت کی حامل ہے کہ مسائل کے حل کے لیے مشترکہ حکمت عملی اختیار کی جائے۔میاں رضاربانی نے کہا کہ مسلم اُمہ کے مابین باہمی تعاون کے فروغ کی اشد ضرورت ہے کیونکہ پورے خطے کو عالمی قوتوں نے اپنے مفادات کی خاطر عدم استحکام کا شکار کیا ہوا ہے ۔انہوںنے کہا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر مسلم ممالک کی پارلیمانوں میں روابط اور تعاون انتہائی ضروری ہے تاکہ مسائل کا حل تلاش کیا جا سکے

۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پڑوسی ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کیلئے ہمیشہ کوشاں رہا ہے لیکن بھارت میں مودی سرکارنے اپنے اوپر جنگی جنون طاری کر لیا ہے اور نہ صرف بین الاقوامی معاہدوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی میں ملوث ہے بلکہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور کشمیری عوام کے حقوق کے حصول کیلئے جاری جدوجہد کو دبانے کیلئے مظالم کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں اور پاکستان پُر امن مذاکراتی عمل کے ذریعے مسائل کا حل چاہتا ہے ۔ بحرین کے وفد کے سربراہ نے چیئرمین سینیٹ کے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ مسلم اُمہ اس وقت ایک مشکل دور سے گزر رہی ہے اور مسلم ممالک میں اتحاد کی ضرورت ہے اور اس مقصد کیلئے پارلیمان ہی وہ پلیٹ فام ہے جو کہ بہتر طریقے سے مسائل کے حل کی جانب کاوشوں کو تقویت دے سکتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بحرین کے مابین تعلقات کو وسط دینے کیلئے گنجائش موجو دہے ۔ بحرین ایک ٹیکس فری ملک ہے اور پاکستانی سرمایہ کار اس سہولت سے فائدہ اٹھا کر سرمایہ کاری کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے چیئرمین سینیٹ کو بحرین کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔بحرین کے وفد نے پارلیمان پہنچنے پر یادگار جمہوریت پر حاضری دی اور پھول چڑھائے جبکہ پارلیمنٹ میں قائم گلی دستور کا دورہ کیا اور نئی تعمیر کردہ لائبریری بھی دیکھی۔ انہوں نے اس موقع پر لائبریری کے شعبہ میں باہمی تعاون اور ایک دوسرے کے تجربات سے مستفید ہونے کی خواہش کا اظہار بھی کیا ۔