افغانستان میں جنگ سے حاصل ہونے والے مفادات امن کے ثمرات سے زیادہ قیمتی ہیں،محمد صادق

 
0
414

اسلام آباد ،اکتوبر25(ٹی این ایس):  افغانستان میں پاکستان کے سابق سفیر اور نیشنل سیکورٹی کونسل کے سابق سیکرٹری محمد صادق نے کہا ہے کہ جنگ کے مفادات امن کے ثمرات سے بیش قیمت اور زیادہ اہمیت کے حامل ہیں۔ افغانستان سے امریکی فوج کا انخلاء افغان امراء طبقے کے مفادات کیخلاف ہے اور وہ ان کے حصول کی خاطرافغانستان میں امن کے خواہاں نہیں ہیں۔ امریکی حکمتِ عملی آغاز سے ہی بظاہر جزباتی، غیر متوازن اور غیر مربوط نظر آتی ہے تاہم یہ بھی ایک حقیقت ہے اس جنگ سے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو فائدہ زیادہ ہے چاہے شکست کا تاثر ہی کیوں نہ ابھرے۔

ان خیالات کا اظہار افغانستان میں پاکستان کے سابق سفیر اور نیشنل سیکورٹی کونسل کے سابق سیکرٹری محمد صادق نے انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز(آئی پی ایس) میں منعقدہ خصوصی سیمینار سے اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔افغانستان میں امریکہ کے ۶۱ سال کے عنوان سے ہونیوالے مذکورہ سیمینار سے معروف سینئر صحافی اور افغان امور کے ماہر رحیم اللہ یوسفزئی نے بھی خصوصی خطاب کیا۔ محمد صادق نے اس خدشہ کا اظہار کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ۱۲ اکست کے خطاب بھی جنگ میں دوبارہ استعمال ہوں گے۔ بدقسمتی یہ ہے کہ۶۱ برس سے اس جنگ میں سب سے زیادہ نقصان عام افغانیوں کا ہوا ہے۔ ہر روز قریباً۱۳ افغان فوجی اور ۹ عام شہری آج بھی جنگ کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس تقریباً۰۰۰۶ افغان فوجی اور ۰۰۵۳ عام شہری اس جنگ کی نظر ہوئے۔ اسکے برعکس جنگ کے نتیجے میں ہونے والی امریکی فوجیوں کی ہلاکت کی تعداد انتہائی کم ہے، ۶۱۰۲ میں کل ۴۱ امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے واقعات سامنے آئے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے ماضی کی غلطیوں سیسبق حاصل کیا ہیاورماضی کے برعکس طالبان کی مالی مدد کی بجائے ہم افغانیوں کی ترقی کیلیئے کوشاں ہیں۔ اس ضمن میں پاکستانی حکومت ۰۰۰۶ افغان طالبعلموں کواسکالر شپ پر ملک کی مختلف جامعات میں تعلیم دے رہی ہیجو کہ ایک خوش آئند امر ہے۔ ایگزیکٹوپریزیڈنٹ آئی پی ایس خالد رحمن نے بھی اس موقع پر تقریب سے خطاب کیا۔