پاک فوج نے کرم ایجنسی میں پانچ غیر ملکی مغوی فیملی کو بازیاب کرا لیا ہے،صدر ٹرمپ کی طرف سے سراہنا ، ساتھ اسے” ڈو مور” کی خواہش پر عمل کا عکاس قرار دیا

 
0
1225

اسلام آباد،اکتوبر 12 (ٹی این ایس): پاکستانی فوج کے شعبہِ تعلقاتِ عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اغوا ہونے والے افراد کو 2012 میں افغانستان میں اغوا کیا گیا تھا۔بیان کے مطابق امریکی حکام نے 11 اکتوبر کو پاکستان فوج کو خفیہ معلومات  فراہم کی تھیں کہ ان افراد کو کرم ایجنسی کی سرحد کے ذریعے پاکستان منتقل کیا جا رہا ہے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ان پانچوں افراد کو 2012 میں افغانستان سے اغوا کیا گیا تھا اور امریکی خفیہ ادارے ایک عرصے سے ان کی تلاش میں تھے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکام کی جانب سے دی جانے والی خفیہ اطلاعات قابلِ عمل تھیں اور ان کی بنیاد پر کیا گیا آپریشن کامیاب رہا اور تمام مغوی بحفاظت بازیاب کروا لیے گئے۔فوج کا کہنا ہے کہ ان افراد کو اب ان کے آبائی ملک منتقل کیا جا رہا ہے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے بازیاب کروائے افراد کے نام ظاہر نہیں کیے گئے تاہم 2012 میں افغانستان سے جس جوڑے کو اغوا کیا گیا تھا ان کی شناخت جوشوا بوئل اور ان کی بیوی کیٹلن کولمین کے طور پر کی گئی تھی۔جوشوا کنیڈین جبکہ کیٹلین امریکی ہیں۔

21 دسمبر 2016 کو طالبان ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں جوشوا بوئلے اور کیٹلان کولمن کو ان  کے دو بچوں کے ہمراہ دیکھا گیا تھا۔31سالہ کیٹلان کولمن 2012 میں حمل سے تھیں جب انھیں ان کے شوہر کے ہمراہ افغانستان سے واپسی پر اغوا کرلیا گیاتھا۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس کامیاب آپریشن سے ظاہر ہوتا ہے کہ خفیہ معلومات کا بروقت تبادلہ کس قدر اہم ہے اور یہ کہ پاکستان مشترکہ دشمن کے خلاف دونوں ممالک کی افواج کے تعاون سے جنگ جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

دوسری جانب امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے پاک فوج کی جانب سے امریکی،کینیڈین جوڑے کی طالبان کی حراست سے بازیابی کو پاک امریکا تعلقات کے لیے مثبت قدم قرار دے دیا۔

وائٹ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کا تعاون امریکا کی جانب سے خطے کی سیکیورٹی کے لیے ڈومور کی خواہش پر عمل کا عکاس ہے ۔امریکی صدر نے کہا کہ امریکی خاتون کے تینوں بچوں کی پیدائش حراست کے دوران ہوئی اور آج وہ آزاد ہیں جو ہمارے ملک کے لیے پاکستان سے تعلقات کے حوالے سے مثبت اشارہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس خاندان کو حقانی نیٹ ورک نے اغوا کیا تھا جو ایک دہشت گرد تنظیم ہے جس کے تعلقات طالبان سے ہیں۔امریکی صدر نے کہاکہ ہمیں امید ہے کہ اس طرح کے اغوا ہونے والے افراد کی بازیابی کے لیے مستقبل میں بھی مشترکہ انسداد دہشت گردی کارروائیاں جاری رہیں گی۔