اسلام آباد ہائی کورٹ، نیب کی فرد جرم کے خلاف اسحاق ڈار کی دوسری پٹیشن بھی خارج کردی

 
0
1051

اسلام آباد ،اکتو بر24(ٹی این ایس): قومی احتساب بیورو کی جانب سے آمدن سے زیادہ اثاثے بنانے کے حوالے سے دائر ریفرنس کے سلسلے میں احتساب عدالت کی جانب سے فرد جرم عائد ہونے کے خلاف وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی دوسری پٹیشن بھی اسلام آباد ہائی کورٹ نے خارج کردی ہے۔جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے 11 اکتوبر کو اسحاق ڈار کی درخواست پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا، جو آج سنایا گیا۔

اسحاق ڈار پر آمدنی سے زائد اثاثے رکھنے کے الزام میں دائر نیب ریفرنس کے سلسلے میں گذشتہ ماہ فرد جرم عائد کردی گئی تھی۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے وکیل ایڈووکیٹ عبد الرحمان نے کہا کہ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہمارے دلائل تک نہیں سنے جبکہ اسحاق ڈار کے پاس آئینی فرائض نبھانے کا قانونی اختیار موجود ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے رواں ماہ کے اوائل میں اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد ہونے کے خلاف دائر پہلی درخواست بھی خارج کردی تھی۔اسحاق ڈار کے وکیل نے کہاکہ احتساب عدالت نے نیب ریفرنس کی کاپی ملنے کے فوری بعد ان کے موکل پر فرد جرم عائد کردی، جبکہ کیس کی تیاری کے لیے کم سے کم 7 دن کا وقت دیا جاتا ہے۔واضح رہے کہ 8 ستمبر کو نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بچوں کے خلاف 3 اور اسحاق ڈار کے خلاف ایک ریفرنس دائر کیا گیا تھا بعد ازاں 18 ستمبر کو نیب لاہور نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو ایک خط لکھا تھا کہ وزیرخزانہ کے خلاف ریفرنس التوا کا شکار ہے، اس لیے اسحاق ڈار کے اکاﺅنٹس کو منجمد کردیا جائے۔

تاہم بیورو نے مذکورہ اکاﺅنٹس سے رقم کی منتقلیوں کا معاملہ احتساب عدالت کے حکم سے منسوب کردیا۔اس کے علاوہ نیب نے ضلعی حکومت کو بھی تحریری طور پر لکھا کہ اسحاق ڈار کی جائیداد کے ٹرانسفر کا معاملہ روک دیا جائے اور ساتھ ہی خبردار کیا کہ اگر انہوں نے ان ہدایات کی خلاف ورزی کی تو انہیں قومی احتساب آرڈیننس کے تحت 3 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔