رینجرز نےپاکستان میں مقیم چین کے زیرِ انتظام سینکیانگ کے چار مسلمانوں  کو گرفتار کر لیا

 
0
572

راولپنڈی،اکتوبر 24 (ٹی این ایس):   رینجرز نے پاکستان میں مقیم چین کے زیرِ انتظام سینکیانگ (مشرقی ترکستان)کےچار مسلمانوں کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔ٹی این ایس کو معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ  افراد کو ایک ہفتہ قبل   راولپنڈی کےڈھوک حسو کے علاقہ میں اپنے  گھروں سےاُٹھایا گیا  ہے۔ یہ چارووں افراد پاکستان    کے پیدائشی اور پاکستانی شہریت رکھتے ہیں۔

یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ انیسو ساٹھ کی دہائی میں چین میں کمیونزم اور سوشلزم آنے سے سینکیانگ کے مسلمانوں ، جو قومیتا ترک اور اُیغُر کہلاتے ہیں ،کے ابتلاء کا سلسلہ شروع  ہوگیا  تھا  اور ان کی ہر قسم کی مذہبی سرگرمی یہانتک کہ سلام کرنے پر  بھی پابندی لگا دی گئی تھی۔  ان مظالم سے بچنے کے لئے چند ہزار  خاندانوں نے ہجرت کرکے سابق روسی ریاستوں ،ترکمانستان، ازبکستان، تاجکستان، افغانستان اور بعض دیگر مما لک میں مستقل سکونت اختیار کی۔  ایک سو سے زائد   خاندانوں نے پاکستان ہجرت کی تھی جو گلگت اور روالپنڈی میں آباد ہوئے۔اس کمیونٹی سے وابستہ لوگوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ انتہائی شریف، دیندار اور پکے پاکستانی ہیں اور  پاکستان میں  اپنے نصف صدی کے قیام کے دوران  کبھی بھی یہ لوگ کسی  مخصوص سیاسی سرگرمی،  تفرقہ بازی  یا معمولی نوعیت کی قانون شکنی میں ملوث نہیں پائے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں قائم چینی سفارتخانہ ان پر کڑی نگاہ رکھتا ہےاور  ان کی سرگرمیوں سے متعلق مسلسل آگہی کے لئے  سہولتوں اور دیگر بہانوں سےنہ صرف  براہِ راست رابطہ قائم رکھا ہوا ہے بلکہ اس کے لیے متعدد تنخواہ دار مخبر بھی رکھے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ سینکیانگ میں  اپنی قوم کی حالت زار پر مذکورہ مہاجرین فکر مند رہتے ہیں جو کہ فطری امر ہے۔دنیا کے مختلف حصوں میں مقیم اُیغُر مسلمان  اپنے وطن سینکیانگ ،جسے اپنے طور پر وہ شینجان کہتے ہیں ،میں چینی مظالم کو اجاگر کرنے اور وطن کی آزادی کے لئے سیاسی طور پر جدوجہد کرتے ہیں مگر چین کے اثرو رسوخ اور دباؤ کے باعث   متعلقہ ممالک کی حکومتیں انھیں موثر طریقہ سے جدوجہد کرنے کی اجازت نہیں دیتیں۔ پاکستان میں اُیغُرمسلمانوں کی اگرچہ اس سلسلہ میں کوئی سرگرمی نہیں ہے تاہم اسکے باوجود چین ان  کو مانیٹر کرتا ہے اور اس مقصد کے لئے پاکستانی ایجنسیز سے بھی کام لیا جاتا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ چار اُیغُر مسلمانوں کو چینی حکومت کے کہنے پر پاکستانی ایجنسی نے اٹھا لیا ہے ،ان پر شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انکے رابعہ قادر  نامی خاتون اُیغُر لیڈر سے روابط ہیں جو امریکہ میں  اُیغُروں پر ہورہے مظالم کو اجاگر اور انکی آزادی کے لئے سیاسی اور سفارتی جدوجہد کررہی ہیں۔