ہائر ایجوکیشن کمیشن,اسکالر شپ پر جانےوالے 100 طلبا و طالبات کا بیرون ممالک غائب ہونے کا انکشاف

 
0
926

اسلام آباد اکتوبر 30(ٹی این ایس): ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت اسکالر شپ پر بیرون ملک جانے والے طلبا و طالبات میں سے 100 کا وہیں غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔سکالرشپ پر100 کے قریب غائب ہونے والے طلبہ و طالبات کے خلاف ہائر ایجوکیشن کمیشن قانونی چارہ جوئی میں مشغول ہے جبکہ زرضمانت ضبطی کے ساتھ ساتھ لاکھوں روپے کی واپسی کے لیے کوششیں جاری ہیں، دوسری جانب حکومتی عدم توجہ کے باعث دیگر مد میں بیرون ملک جانے ولے لاکھوں طلبا تعلیمی اخراجات پورے کرنے کے لیے انتہائی کم معاوضے پر نوکریاں کرنے پر مجبور ہیں۔

ہائرایجوکیشن کمیشن کے تحت 2002 سے اب تک 12 ہزار کے قریب طلبا و طالبات کو مختلف فیلڈز میں بیرون ملک بھجوایا گیا ہے جن میں سے 92فیصد لوگ واپس آئے ہیں تاہم 8 فیصد اسکالرز واپس آنے کے بجائے وہیں غائب ہو چکے ہیں جن کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جا رہی ہے۔ذرائع کے مطابق ہائرایجوکیشن کمیشن کے قانون کے تحت بیرون ملک جانے والوں سے زرضمانت کے بانڈز بھروائے جاتے ہیں تاہم ایک اسکالرپر کم ازکم 95 لاکھ پاکستانی روپے اخراجات آتے ہیں، ان اسکالرز کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد کم ازکم 2 سال تک پاکستان میں خدمات انجام دینے کے بعد یہ کہیں بھی جا سکتے ہیں لیکن اکثر اسکالرز وہیں پر ہی غائب ہو جاتے ہیں۔

دوسری جانب یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ امریکا، برطانیہ، جرمنی، چین، آسٹریلیا اور یورپ سمیت دیگر ملکوں میں حصول تعلیم کے لیے جانے والے2لاکھ سے زائد پاکستانی طلبا اخراجات پورے کرنے کے لیے انتہائی کم پیسوں میں نوکری کرنے پر مجبور ہیں۔گزشتہ 5 برسوں کے دوران صرف انگلینڈ میں 58ہزار سے زائد پاکستانی طلبا حصول تعلیم کے لیے گئے، اسی طرح امریکا میں 6 ہزار سے زائد ، چین میں 20ہزار سے زائد، آسٹریلیا میں 17ہزار سے زائد، جرمنی میں10ہزار سے زائد،کیوبا میں 10ہزار سے زائد اسی طرح کر غزستان وسطی ایشائی ریاستوں کے علاوہ خلیجی ممالک ، سنگاپور اور حتیٰ کہ بنگلہ دیش میں بھی پاکستانی طلبا کی بڑی تعداد حصول تعلیم کے لیے موجود ہے، اکثر ملکوں میں غیر ملکی طلبا کو پارٹ ٹائم ملازمت دینے کی پالیسیاں اور قانون موجود ہیں تاہم ان قوانین پر حقیقی معنوں میں عمل نہیں ہوتا اور کم پیسوں میں ملازمت دے کر طلبا کی حق تلفی کی جاتی ہے۔

  چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن کے مطابق بیرون ملک غائب ہونے والے اسکالرز کی تعداد انتہائی کم ہے تاہم یہ ہمارے معاشرے کا المیہ ہے کہ لوگ بہتری کی امید میں وعدہ خلافی کرتے ہیں، انھوں نے کہاکہ بیرون ملک غائب ہونے والے اسکالرز کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے اور کسی کوبھی پاکستانی قوانین سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔