کھانا پکانے والے پیشہ ور خاندان کی طرف سے اجرت میں معمولی اضافہ پر نہ صرف انھیں گھر میں قید بلکہ مکمل ترکِ موالات  بھی کیا،ٹی این ایس اور ڈی پی او کی کوششوں کے نتیجہ میں 61افرد گرفتار

 
0
644

مردان،اکتوبر 31 (ٹی این ایس):  تحصیل کاٹلانگ کے علاقہ کھوئی برمول میں  محلہ کمیٹی نے ایک غیر انسانی فیصلہ کے  تحت کھانا پکانے والے ایک پیشہ ور خاندان کی طرف سے اجرت میں معمولی اضافہ پر نہ صرف انھیں انکے گھر میں قید بلکہ مکمل ترکِ موالات  بھی کیا۔ کئی روز تک فاقہ کشی  سے جان پر بن آنے کے بعد بعض افراد خانہ کسی طرح بھاگ نکلنے میں کامیاب ہوئے اور ٹی این ایس کے نمائندے کو صورتحال سے آگاہ کیا۔

ٹی این ایس نے فوری طور پر اپنی ٹیم روانہ کی اور واقع کا جائزہ لیکر ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ڈاکٹر میاں سعید کو آگاہ کیا جنھوں نے سخت نوٹس لیتے ہوئے پولیس ٹیم کو علاقہ کی طرف روانہ کیا جس نے وہاں اس قبیح عمل میں ملوث   60 افراد،جن میں بعض نام نہاد بزرگان بھی شامل ہے کو گرفتار کرلیا۔

دریں اثناء  سزاء سے بچنے کی خاطر  اس جرم کواب لسانی تعصب کا رخ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔باورچی گروں  پر غیر قانونی اور غیر اسلامی سماجی پابندیاں عائد کئے جانے کے اس جرم کے بارے میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ یہ مسئلہ صرف طعام کی تیاری کیلئے ادا کی جانے والی رقم کا نہیں بلکہ کسی نہ کسی حد تک طبقاتی  عصبیت کا بھی ہے۔ اس معاملے پر بات کرنے کے لئے جب مردان سوشل ویلفیئر کمیٹی کے صدر حق نواز سے رابطہ کیا گیا تو اُنھوں نے کہا  کہ ہماری کاوشیں خالصتاً نقصِ امن سے بچنے کیلئے ہیں، جرگے نے کسی کو گھر سے نہیں نکالا تاہم سماجی پابندیاں اور قطع تعلق کا فیصلہ کیا گیا۔انکے بقول پکوان کی تیاری سے منسلک کاریگروں کی جانب سے سخت مؤقف کے بعد ہی قطع تعلق کا فیصلہ کیا گیا ۔

تاہم ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرڈاکٹر میاں سعید احمد نے اس تنازعہ کےدونوں فریقین کو بلا کر سوشل ویلفیئر کمیٹی کو ختم کردیا اور متاثرین کو اپنے گھروں میں بھوادیا۔ اس موقع پر ان کا کہناتھا کہ جن لوگوں نے متاثرہ خاندان کو علاقے سے نکالا تھا اس کمیٹی کو ختم کردیا ہے اور جو لوگ قانوں ہاتھ میں لینے کی کو شش کرتے ہیں ان کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات رونما نہ ہو ں۔