سعودی عرب ، مسلم سیاحوں کے لئے سب سے پہلے سیاحتی مرکز کے طور پر دیکھنا چاہتا ہے

 
0
962

ریاض،نو مبر07(ٹی این ایس) : سعودی عرب کے اعلی حکام کے مطابق سعود ی عرب خود کو دہائی کے اختتام تک مسلم سیاحوں کے لئے سب سے پہلے سیاحتی مرکز کے طور پر دیکھنا چاہتا ہے. اسی لیے ریاست می جگہ جگہ ترقیاتی منصوبوں پر تیزی سے کام ہو رہا ہے ۔ سب سے بڑا اور اہم منصوبہ جو کہ 2020 تک پایا تکمیل کو پہنچے گا وہ ریڈ سمندر ساحل کی تعمیر ہے۔ سعودی سیاحتی اور تاریخی ورثے کے ایک اعلی آفیسر نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ وہ ملائشیاء اور دبئی کو ٹکر دینا چاہ رہے ہیں اور سیاحت میں ان سے بھی آگے نکلنے کی کوشش میں ہیں۔

آفیسر نے بتایا کہ ریاست کی ترقیاتی منصوبوں کی ایک بڑی تعداد لائن میں ہے جو کہ جلد پایا تکمیل کو پہنچیں گے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وہ دنیا بھر سے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرنا چاہتے ہیں لیکن انکا سب سے بڑا اور نمایاں ٹارگٹ مسلم ممالک ہیں ۔مسلمانوں کے لیے سعودی عرب کو سیاحت کے لیے منتخب کرنے کا سب سےبڑا فائدہ یہ بھی ہے کہ سعودی عرب میں پہلے سے ہی ہلال کھانے پائے جاتے ہیں ۔

اس کے علاوہ آفیسر نے یہ بھی بتایا کہ ریاست 6 ماہ کا سیاحتی ویزہ جاری کرنے کی بھی منصوبہ بندی کر رہی ہے ۔ اس سے پہلے کاروباری حضرات ، سیاحت کے لیے آنے والے افراد اور عمرے کی غرض سے آنے والے لوگوں کو ریاست صرف 15 دن کا ویزہ جاری کرتی ہے۔ حکام نے مزید بتایا کہ وہ 165 ممالک کے لیے ویزوں میں ترمیم کر رہے ہیں جن میں سے 66 مسلم ممالک ہیں۔ ریاست کا کہنا ہے کہ وہ تمام ممالک کے ہر رنگ اور نسل کے مردوں ، عورتوں اور بچوں کو سیاحت کے لیے خوش آمدید کہیں گے۔