بچے باپ کے ڈپریشن سے اثر لیتے ہیں ،تحقیق

 
0
343

بچے باپ کے ڈپریشن سے اثر لیتے ہیں ،تحقیق
کراچی،نومبر 18(ٹی این ایس): یونیورسٹی کالج لندن کے محققین نے یوکے اور آئر لینڈ کی14000فیملیز کا اس سٹڈی میں جائزہ لیا۔ محققین کے مطابق ماں اور باپ دونوں ٹین ایج ڈپریشن سے بچوں کو بچاتے میں کردار ادا کرسکتے ہیں۔ماہرین کے مطابق مائیں کیونکہ اپنے بچوں کے ساتھ زیادہ وقت گزارتی ہیں اس لیے عمومی طور پر اس وقت ماؤں کو ہی مورد الزام ٹھہرایا جاتا ہے مگر تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ہم باپ کو بھی اس معاملے میں زیادہ تصور میں لا رہے ہیں۔تحقیق میں آبادی کے دو بڑے حصوں کا تجزیہ کیا گیا تھا جس میں6000خاندان آئر لینڈ اور8000 یوکے سے تعلق رکھتی تھے۔

تحقیق میں سات، نو اور13-14سال کی عمر کے بچوں اور ان کے والدین سے سوالنامہ پر کرایا گیا تھا جس میں ان سے ان کے احساسات کے بارے میں پوچھا گیا اور ان کے جوابات کو ڈپریشن اسکیل پر ماپا گیا۔نتیجے میں پتہ چلا کہ ایڈولسنٹ بچوں کے ڈپریسیو سمٹپمز میں تقریبا وہی تعلق ہے جو ان کے فادرز کے ڈپریسیو سمٹپمز میں ہے اور اس کے متاثر ہونے کا وہی سائز ہے جو ان کی ماؤں کے ڈپریشن کا ہے۔بہت سے مینٹل پرابلمز بشمول ڈپریشن13سال کی عمر سے شروع ہوتے ہیں۔

عام طور پر یہ بات معلوم ہے کہ ماؤں میں پہلے سے موجود ڈپریشن میں اضافہ ہونے کے خطرات ہوتے ہیں، جبکہ والدین کا اثر و رسوخ اور خوش حالی نئی فائنڈنگز میں گھروں میں منفی سوچ، ڈپریسیو سمٹپمز ماؤں اور فادرز کی فٹیگ میں مزید اضافہ کرسکتے ہیں۔بچے اپنے والدین کے اقدام اور رویوں کو دیکھتے ہیں تو ان کی سوچ بھی منفی ہوسکتی ہے جو انہیں ڈپریشن کی طرف لے جاسکتی ہے۔

سٹڈی میں یہ بات اجاگر کی گئی کہ دونوں والدین کی ڈپریشن ٹریٹمنٹ انتہائی اہم ہے۔ ڈپریشن کے سمٹپمز کیا ہیں۔ اس کا انحصار سوچ پر ہوتا ہے۔ اگر آپ کسی چیز کو انجوائے کرسکتے ہیں لیکن آپ اس پر مایوس، ناامید اور عدم دلچسپی رکھتے ہیں تو اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔نامناسب نیند، عدم دلچسپی، تبدیلی لانے میں دلچسپی کا نہ ہونا۔ توانائی کی کمی، دوستوں سے رابطوں سے بچنا، سماجی سرگرمیوں میں حصہ نہ لینا لوگوں کو ڈپریشن کی طرف لے جاتا ہے۔ اگر ایسی صورت حال ہے تو فوری طور پر اپنے ڈاکٹرز سے اس حوالے سے بات کرنی چاہیے اور علاج کرانا چاہیے۔