بیسویں صدی کے ترقی پسند شاعر فیض احمد فیض کو بچھڑے 33 برس گزر گئے

 
0
456

لاہور نومبر 20 (ٹی این ایس) بیسویں صدی کے ترقی پسند شاعر فیض احمد فیض کو بچھڑے 33 برس گزر گئے لیکن ان کی شاعری کا حسن آج بھی برقرار اور لوگوں کے دل و دماغ میں زندہ ہے۔فیض احمد فیض 13فروری 1911ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے ، وہ عہد ساز شاعر تھے، جنہیں زندگی ہی میں بے پناہ شہرت، عزت اور محبت ملی۔فیض کی شاعری میٹھے پانی کا ایسا چشمہ ہے، جس کی مٹھاس روح تک اتر جاتی ہے۔فیض کی شاعری میں امن، محبت، ہجر اور وفا سمیت معاشرتی نشیب و فراز اور مظالم کے خلاف انقلاب کا رنگ بھی نمایاں نظر آتا ہے۔فیض کو سوشلزم سے وابستگی اور آزادانہ اظہارِ خیال کی کڑی سزا بھگتنی پڑی، انہوں نے زندگی کے بہترین ماہ و سال قیدو بند میں گزارے، لیکن ان کی سوچ پر پہرے نہ لگ پائے۔فیض ایک طرف انقلاب تو دوسری طرف محبت کے گیت الاپتے نظر آئے۔ان کا مخصوص لہجہ اور اسلوب ہی وہ جادو ہے جو آج تک مداحوں کو اپنا اسیر کیے ہوئے ہے۔فیض انگریزی، اردو اور پنجابی کے ساتھ فارسی اور عربی زبان پر بھی عبور رکھتے تھے، ان کی شعری تصانیف میں غمِ جاناں اور غم دوراں ایک ہی پیکر میں یکجا ہیں۔’مجھ سے پہلی سی محبت’، ‘گلوں میں رنگ بھرے’، ‘بہار آئی’ اور ‘بول کے لب آزاد ہیں تیرے’، فیض کے وہ گیت ہیں، جو امر ہوچکے ہیں۔وہ 20نومبر 1984ء کو لاہور میں انتقال کر گئے تھے۔