احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفررنس کی سماعت-جائیداد ضبط اور اشتہاری قراردیئے جانے کا امکان

 
0
484

اسلام آباد نومبر 21(ٹی این ایس)اسلام آباد کی احتساب عدالت میں قومی احتساب بیورو کی جانب سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں دائر ریفرنس کی سماعت کے دوران ان کی 16 نومبر کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی ہے۔قبل ازیں ملزم اسحاق ڈار کے وکیل کی عدم دستیابی کے باعث سماعت میں آدھے گھنٹے کا وقفہ کیا گیا۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف دائر اثاثہ جات ریفرنس اور چیئرمین نیب کی جانب سے اسحاق ڈار کے دو نئے اثاثے منجمد کرنے کے فیصلے کی توثیق کے لیے نیب کی درخواست پر سماعت کررہے ہیں۔سماعت کے آغاز پر عدالت کو بتایا گیا کہ اسحاق ڈار کے وکیل پشاور روڈپر ٹریفک میں پھنسے ہوئے ہیںجس پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے کہا کہ ساڑھے نو بجے تک بلالیں، ساڑھے نو بجے سماعت کریں گے۔سماعت میں استغاثہ کے گواہ اور نیب پراسیکیوٹر عدالت میں حاضر ہیں جبکہ اسحاق ڈار پیش نہیں ہوئے۔ملزم کے پیش نہ ہونے پر 50لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے ضبط کر لیے جائیں گے ملزم کو اشتہاری قرار دینے کے لیے نیب کی درخواست پر غور کیا جائے گا۔سماعت کے دوران اسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹ پر وکیل استغاثہ نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ ان کی گزشتہ رپورٹ اور موجودہ رپورٹ میں تضاد موجود ہے۔ملزم اسحاق ڈار کے وکیل نے عدالت میں اپنے موکل کی جانب سے اٹارنی مقرر کرنے اور اٹارنی کے ذریعے نمائندہ مقرر کرنے کی درخواست جمع کرائی جس پر نیب پراسیکیوٹر نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ صرف سول مقدمات میں اٹارنی مقرر کرنے کا قانون ہے جبکہ کرمنل مقدمات میں اٹارنی مقرر کرنے کا کوئی قانون موجود نہیں ہے۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کی اٹارنی مکمل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت موخر کردی ہے۔