دھرنا ،شہریوں کے لئے ہنوز باعث عذاب، معاملہ حل کے بجائے پیچیدہ ہوجانے پر فریقین زچ

 
0
404

اسلام آباد، نومبر 23 (ٹی این ایس):   فیض آباد میں جاری دھرنا   جڑواں شہروں کے لیئے مسلسل عذاب بنا ہوا ہے عام آدمی دھرنا والوں کی ضد و جنونیت اور حکومت کی کمزوری کے درمیان بری طرح پستا چلا جارہا ہے اور سر دست اندھیر گلی سے نکلنے کا کوئی  راستہ نظر نہیں آرہا۔

دھرنا والوں کے مسلک سے وابستہ علماء کے ذریعہ ثالثی اور مذاکرات  کی متعدد کوششوں کا ابھی تک کوئی خاطر خواہ نتیجہ نظر نہیں  نکل سکا، اور اب دونوں اطراف سے فرسٹریشن اور شدت نمایاں طور پر نظر آرہی ہے۔

وزیر داخلہ احسن اقبال کی طرف سے  ریاستی قوت کے استعمال سے اجتناب کی پالیسی کے ساتھ نرم خوئی اور مفاہمانہ روش  اختیار کئے جانے کے برعکس بدھ کو انکے اس  بیان کہ ‘چاہیں تو3گھنٹے میں آپریشن سے جگہ خالی کراسکتے ہیں مگر گلی گلی محلے میں یہ لڑائی نہیں پھیلانا چاہتے‏،    یہ مسلم لیگ ن کو بریلوی مکتبہ فکر سے لڑانے کی سازش ہے،دھرنے والےپاکستان کےامیج کو نقصان پہنچارہے ہیں، ‏یہ دھرنے سے ختم نبوت کی کوئی خدمت نہیں کررہے،اگلے24 گھنٹوں میں اہم اعلانات ممکن ہیں’،  سے انکے لہجے میں فرسٹریشن اور  سختی  واضع طور پر جھلک رہی تھی، دوسری طرف  ترش رو دھرنا لیڈر خادم حسین رضوی کا یہ کہنا کہ  ہم مطالبات پر قائم ہیں، کوئی بھی ہمارے حوصلوں کو پست نہیں کر سکتابھی انکی ضد میں اضافہ کا عندیہ دے رہا ہے۔

دوسری طرف فیض آبادپل کےاردگرد مزید کنٹینرز لگا کر سڑکوں کیساتھ گلیوں کے علاوہ اسٹریٹ لائٹس بھی بند کرنے کا فیصلہ بھی معاملہ کو کسی حوصلہ افزاء سمت میں جانے کا عندیہ نہیں دے رہا۔