دھرنا والوں سے معاہدہ کو افسوسناک، سیاست اور فوج ایک دوسرے کا متبادل نہیں، سابقہ دھرنوں کے پیچھے بھی جنرل(ر)طارق خان تھے،مناظرے کا چلینج دیتا ہوں، احسن اقبال

 
0
893

اسلام آباد، نومبر 28 (ٹی این ایس): وفاقی وزیرِ داخلہ  احسن اقبال نے  دھرنا والوں سے معاہدہ کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ  اس کا اختتام خوشگوار ہے اور نہ ہی اس پر فخر کیا جاسکتا ہے۔

واضع طور پر مایوس اور برہم وزیرِ داخلہ نے ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران کہا کہ  پاکستان آج تک اگر مضبوط جمہوری ریاست نہیں بن سکا تو اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے میں لگے ہوئے ہیں۔ یہ انکشاف کرتے ہوئے کہ سابقہ دھرنوں کے پیچھے بھی جنرل(ر)طارق خان تھے جو روزانہ ٹی وی پر آکر تبصرے کرتے رہتے ہیں انھوں نے کہا کہ سیاست اور فوج ایک دوسرے کا متبادل نہیں ہوسکتیں،   انھوں نے مذکورہ ریٹائرڈ جنرل کو مناظرے کا چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ  وہ آئیں اور دوبدو بات کریں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ مذہبی جماعت کے ساتھ ہونے والے معاہدے سے معاملے کااختتام ناخوشگوار ہے،معاہدے کی شقیں دونوں فریقین نے مل کرترتیب دیں کچھ نکات دھرنا مظاہرین نے دیے اور کچھ حکومت کی طرف سے دئے  گئے،دونوں جانب سے تجاویز کو سامنے رکھ کر معاہدے کا ڈرافٹ تیار کیا گیا۔وزیرداخلہ نے کہا کہ دھرنا مظاہرین کے خلاف ایکشن میری اجازت سے نہیں ہوا بلکہ ضلعی انتظامیہ نے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کے لیے کارروائی کی اطلاع دی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان آج تک اگر مضبوط جمہوری ریاست نہیں بن سکا تو اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے میں لگے ہوئے ہیں،پاکستان کے جغرافیے کو کبھی جمہوریت نے نقصان نہیں پہنچایا بلکہ ہمیشہ مارشل لا نے ملکی جغرافیے پرضرب لگائی۔احسن اقبال نے کہا کہ سیاست اور فوج ایک دوسرے کا متبادل نہیں ہوسکتیں،سیاستدانوں کو گالیاں دینے والے ریٹائرڈ فوجی افسر پاک فوج کو بدنام کرنے میں لگے ہیں جب کہ سابقہ دھرنوں کے پیچھے بھی جنرل(ر)طارق خان تھے جو روزانہ ٹی وی پر آکر تبصرے کرتے رہتے ہیں میں انہیں مناظرے کا چیلنج کرتا ہوں وہ آئیں اور دوبدو بات کریں۔