سی پیک سے آزاد کشمیر میں اقتصادی انقلاب شروع ہو رہا ہے، سردار مسعود خان

 
0
967

مظفرآباد نومبر 30(ٹی این ایس)صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر نہ صرف چائنہ پاکستان راہداری منصوبہ(سی پیک) میں حصہ لے گا بلکہ اسے ریاست میں اقتصادی انقلاب شروع کرنے کیلئے ایک اتھارٹی کے طور پر بھی استعمال کیا جا ئے گا۔ صدر نے ان خیالات کا اظہار پاکستان میرین اکیڈمی کی جانب سے میرین بیداری کے عنوان سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ مانسہرہ تا منگلا ایکسپریس وے آزاد کشمیر کے علاقے سے گزرے گی اور آزاد کشمیر کے تمام ضلعوں کو اس سے منسلک کیا جائے گا۔ اور پھر انہیں مزید پاکستان سے منسلک کیا جائے گا۔ میر پور کا صنعتی زون آزاد کشمیر اور پاکستان کے متعدد علاقوں تک اپنی سروسز مہیا کرے گا۔ کروٹ اور کوہالہ دونوں ہائیڈرو پاور پراجیکٹ تقریباً 1850میگا واٹ بجلی پیدا کریں گے ۔ آزاد پتن، ماہل اور شاؤنٹر میں نئے منصوبوں کی جانچ پڑتال کی جائیگی جن سے 1250میگاواٹ بجلی اضافی پیدا کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم ، پترینڈ اور گلپور منصوبوں کو ایک سال کے دوران تقریباً 1300میگا واٹ بجلی کی پیداوار شروع کر دینی چاہیے۔

صدر نے کہا کہ ان منصوبوں کے علاوہ سی پیک کے لانگ ٹرم پلان کے تحت آزاد کشمیر بھی انفارمیشن نیٹ ورک کے بنیادی ڈھانچہ تجارتی پارکس، زراعت،سیاحت ، غربت کے خاتمے اور معیشت کے شعبہ جات میں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔صدرمسعود خان نے پاکستان کی معیشت کو مکمل طور پر ترقی دینے کے لیے پاکستان کے بحری شعبے میں سمندری وسائل اور نقشے کے مکمل سروے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے کئی سالوں میں پاکستان کی ساحلی معیشت ملک کی بنیادی معیشت کو بڑھانے میں مدد دے گی۔ صدر نے زور دیا کے گڈانی ، اورمرہ، پسنی اور جیوانی کے پورے پورے ساحل کو ترقی دے کر بہتر کیا جائے۔ صدر نے کہا کہ اقوام متحدہ کے کمیشن نے اپنے براعظم شیلف کی حدود پچاس ہزار مربع کلو میٹر تک توسیع دی ہے، جو پاکستان اور خطے کے لیے معاشی طور پر بہت بڑے پیمانے پر منافع بخش ثابت ہو گی ۔

صدر مسعود خان نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی 95%فیصد مالیت کی تجارت سمندری راستے سے ہو رہی ہے۔ اس لیے کراچی ، بن قاسم کے علاوہ بالخصوص گوادر کی بندرگاہ کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرتے ہوئے ان کی انتظامی صلاحیتوں میں اضافہ کیے جانے کی ضرورت ہے تاکہ وہ علاقائی طور پر مقابلے کی سطح پر آ سکیں۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ فی الوقت آزاد کشمیر کے صرف دو فیصد پیشہ ور مرچنٹ بحریہ کا حصہ تھے ، لیکن پاکستان میرین اکیڈمی نے آزاد جموں وکشمیر حکومت کے ساتھ تعاون سے آگاہی سیمیناروں کے انعقاد کے ذریعے اب یہ تناسب بڑھے گا۔