دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب لوگوں  کی عربی زبان کا عالمی دن، پاکستان میں اسکے فروغ پر زور

 
0
1286

اسلام آباد، دسمبر 18 (ٹی این ایس): تعلیم، سائنس اور ثقافت کے فروغ اور تحفظ کے لئے کام کرنے والی اقوامِ متحدہ کی تنظیم یونیسکو کے زیرِ اہتمام  18 دسمبر کو  دنیا میں عربی زبان کا عالمی دن منایا جاتا ہے جسکا مقصد مختلف زبانیں بولنے والے لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لانا  اور  ان کے درمیان ثقافتی ہم آہنگی پیدا کرنا اور مختلف تہذیبوں کے درمیان ڈائیلاگ کو فروغ دینا ہے۔

یونیسکو کے مطابق آج عرب دنیا میں بیالیس کروڑ بیس لاکھ سے زیادہ لوگوں کی مادری زبان عربی ہے اور دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے ڈیڑھ ارب سے زیادہ مسلمان عربی زبان کو کسی نہ کسی شکل میں استعمال کرتے ہیں۔وہ روزانہ پنج وقتہ نمازعربی الفاظ میں ادا کرتے اور اللہ کی آخری الہامی کتاب قرآن مجید کی تلاوت کرتے ہیں۔

اٹھارہ دسمبر 1973 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے عربی زبان کو اپنی سرکاری زبانوں میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ 19 فروری 2010 کو اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو نے انسانی تہذیب اور ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنے میں عربی زبان کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے 18 دسمبر کو اس زبان کا عالمی دن قرار دیا۔ اس پر عمل درآمد کرتے ہوئے 18 دسمبر 2012 کو پہلی مرتبہ عربی زبان کا عالمی دن منایا گیا۔بعدازاں عرب ممالک کے علاوہ پوری دنیا میں 18 دسمبر کو ’عالمی یوم عربی زبان‘ منایا جانے لگا۔

پاکستان میں بھی یہ دن  زبان و ادب کے حلقوں ،خاص طور پر جامعات میں اہتمام کیساتھ منایا جاتاہے۔

انسٹٹیوٹ آف عریبک لنگؤیج نے اس سلسلہ میں  ایک تقریب کا انعقاد کیا تھا جس میں شرکاء کا کہنا تھا کہ عربی زبان مسلمانوں کے ایمان کی علامت ہے  جس کا  مسلمانوں کو پتہ ہونا ضروری ہے کیونکہ عربی زبان کا سب سے بڑا اعزا  اس میں قران کریم کا نازل ہونا کااور نبی کریم کی زبان بھی  عربی تھی  کیونکہ عربی زبان سے محبت اور عقیدت ہر مسلماں کے عقیدے کاحصہ ہے ۔

اس موقعہ پر اسٹی ٹیوٹ آف عربیک لنگویج  کے پرنسپل  ڈاکڑ عبدالرحمن بشیرنے کہا کہ عربی زبان جو مسلمانوں کی حقیقی زبان ہے اور اس کو زیادہ زیادہ سے اپنی زندگیوں میں اختیار کرنا چاہے۔

عربی زبان کے عالمی دن پر بچوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی ان کا کہنا تھا کہ عربی زبان کا ایک علیٰحد سے ایک مضمون ہونا چاہے جو ہماری رہنمائی کے لیے بہت ضروری ہے۔

شرکاء کا کہنا ہے کہ اسلامی معاشرے میں عربی زبان کا وجود  مسلماں افراد کو بینادی شرط کی حیثیت حاصل ہے