چھ ملکی سپیکر کا نفرنس کا انعقاد باعث فخر اور پا کستان کی بڑی سفارتی کا میا بی ہے ، ایاز صادق

 
0
10254

اسلام آباد،دسمبر 22 (ٹی این ایس): سپیکر قومی اسمبلی سردار ایا ز صادق نے کہا ہے کہ یہ بات ان کے لیے انتہا ئی فخر اور کا میا بی کا با عث ہے کہ تین سال کی مسلسل کا وشوں کے بعدجب انہو ں نے پہلی مر تبہ خطے کو در پیش مسائل کے حل کے لیے افغا نستان ، چین ، پا کستان ، ترکی اور روس کے ما بین پا رلیما نی اتحاد کی تجویز دی تھی آج ایک ٹھوس صورت اختیا رکر چکی ہے ۔انہو ں نے کہا کہ وہ اپنے تمام دوست ممالک کے ہم منصبو ں کے شکر گزار ہیں جنہو ں نے ان کی تجویز سے اتفاق کیا اور دہشتگردی سے نمٹنے اور علا قائی رابطوں کو مضبو ط بنا نے کے لیے 23سے25دسمبر تک اسلا م آباد میں ہو نے والی سپیکرز کا نفرنس میں شرکت کے لیے اپنی آمادگی ظاہر کی ۔ انہوں نے ان خیا لا ت کا اظہا ر اسلا م آباد میں ہو نے والی چھ مما لک کی سپیکرز کا نفرنس کے سلسلے میں اپنے جا ری ہو نے والے اپنے ایک بیا ن میں کیا ۔سپیکر نے کہا کہ ان 6ممالک کے اسٹریٹجک اور قتصادی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک دوسرے کی تحقیق اور تجربات کے باعث کاروباری و تجارتی حجم کو بڑھانے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں گے۔اس باہمی بیٹھک سے خطے میں امن کی نئی راہیں کھلیں گی اور مکالمے کی نئی جدتیں روشن ہونگی ۔یہ کانفرنس پائیدارترقی کی جانب ایک سنگ میل ثابت ہو گی۔ سپیکر نے کہا کہ امن ،مکالمہ اور مضبو ط رابطے ،خو شحال معاشرے کے قیا م کے لیے بنیا دی جز و ہیں جوآئند ہ نسلو ں کی پا ئیدار ترقی کے لیے ضٖروری ہے ۔انہو ں نے کہا کہ یہ چھ ممالک نہ صر ف جغرافیا ئی مماثلت کے بندھن میں بندھے ہوئے ہیں بلکہ مشترکہ تہذیب ، تجا رت ،سیا حت اور ثقافت کے بھی امین ہیں ۔انہو ں نے اس امید کا اظہار کیا کہ پا رلیما نی قیادت کی بصیرت اور تجربات کے باعث باہمی رابطوں کو جوڑنے اور مضبوط کرنے میں نہ صرف معاونت حاصل ہو گی بلکہ ہم دہشتگردی جیسے ناسور کو ختم کرنے میں بھی کامیاب ہونگے۔سپیکر نے اس توقع کا اظہار کیا کہ کا نفرنس کے دوران ان کے ہم منصب باہمی تعلقات ،بین الا قوامی معاملا ت ،امن ،خو شحالی اور استحکا م کے لیے تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت ،اقوام متحدہ، ایس سی اواور دوسری علا قائی اور بین الا قوامی تنظیمو ں کے فریم ورک کو مزید مستحکم بنا نے ،علا قائی سا لمیت کو برقرار رکھنے اور اپنے ممالک کی سر حدوں کو مضبوط بنا نے کے عزم کا اعادہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کو کسی مذہب ،قوم ،تہذیب یا گروہ سے منسلک نہیں کیا جا سکتا اور اس کانفرنس میں دہشتگردی کے چیلنج کو حل کر نے کے لیے جا مع مذاکرات کیے جائیں گے۔سپیکر نے کا نفرنس میں شر کت کے لیے آنے والے افغانستان ،چین ،ایران،روس اور ترکی کے پا رلیما نی وفود کو خوش آمدیدکہتے ہو ئے کہا کہ یہ سلسلہ جاری رہے گااور ہم اُس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ہم دہشتگردی کے ناسور پر قابو نہ پا لیں اور یہ منزل ہمیں باہمی رابطوں سے ہی ملے گی۔