الیکشن کمیشن، حلقہ بندیوں اور انتخابی فہرستوں پر نظرثانی کے لیے مدد طلب

 
0
560

اسلام آباد ،دسمبر29(ٹی این ایس): الیکشن کمیشن پاکستان نے آئین کے آرٹیکل 220 کا استعمال کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے حلقہ بندیوں اور انتخابی فہرستوں پر نظرثانی سے متعلق مدد طلب کرلی۔محکمہ شماریات کے سیکرٹری، چاروں صوبائی چیف سیکرٹریوں اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کو لکھے گئے الگ الگ خطوط میں الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ حلقہ بندیوں سے متعلق ڈیٹا، نقشے اور دیگر معلومات 10 جنوری تک فراہم کی جائیں۔

مقامی انگریزی جریدے نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ الیکشن کمیشن کو ایک روایتی طاقت نے کمیشن کو آرٹیکل 220 کی مدد لینے پر مجبور کیا، آرٹیکل کے مطابق وفاق اور صوبے میں موجود تمام ایگزیکٹو انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ کمشنر اور الیکشن کمیشن کے کاموں میں مدد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے بعد انتخابی بل کی سینیٹ سے منظوری کے دوران کافی وقت ضائع ہوچکا ہے اور یہ ممکن نہیں ہے کہ حلقہ بندیوں، انتخابی فہرستوں اور دیگر متعلقہ سرگرمیوں پر نظر ثانی کے لیے پہلے سے طے شدہ ٹائم لائن میں ترمیم کی جائے۔

انہوں نے بتایا کہ اگر مطلوبہ ڈیٹا کمیشن کو 10 دن کی تاخیر سے فراہم کیا جاتا ہے تو اس کا مطلب ہے حلقہ بندیوں کا عمل اصل وقت سے 10 دن بعد شروع ہوگا جبکہ وقت پر انتخابات تب ہی ممکن ہے جب حلقہ بندیوں کا عمل پلان کے مطابق مکمل ہو۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اپنے حکام پر زور دیا ہے کہ ڈیڈلائن پر عمل یقینی بنایا جائے اور کسی ہدایت پر عمل کرنے میں ناکامی کمیشن کی توہین کے مترادف ہوگی۔

الیکشن کمیشن کے سیکرٹری بابر یعقوب فتح محمد کی جانب سے لکھے گئے خطوط میں رواں سال کے آغاز میں ہونے والی چھٹی مردم شماری کی جانب توجہ دلاتے ہوئے کہا گیا کہ آئین میں 24 ویں ترمیمی ایکٹ 2017 اور آرٹیکل 51 کی شق 3 اور5 میں ترمیم کی گئی ہے، جس کے مطابق وفاقی دارالحکومت، صوبوں اور فاٹا میں قومی اسمبلی کی نشستوں کی تقسیم عارضی مردم شماری کے نتائج کی بنیاد پر کی جائے گی۔

خطوط میں نشاندہی کی گئی ہے کہ حلقہ بندیاں اور انتخابی فہرستوں پر نظر ثانی الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری کے تحت ہے اور ان قومی کاموں کو آئندہ عام انتخابات سے قبل احسن طریقے سے کرنے کے لیے الیکشن کمیشن آئین کے آرٹیکل 220 کا استعمال کررہا ہے۔خطوط میں صوبائی چیف سیکرٹریوں کی وقت کی کمی پر توجہ دلاتے ہوئے یاد دہانی کرائی ہے کہ الیکشن کمیشن نے 22 دسمبر کو متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی تھی کہ وہ حلقہ بندیوں اور انتخابی فہرستوں پر نظر ثانی سے متعلق تحفظات پر کمیشن کی مدد کریں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے چیف سیکرٹری نے الیکشن کمیشن کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ مطلوبہ معلومات 10 جنوری سے قبل جمع کرا دیں گے۔