لاہور، جنوری 23 (ٹی این ایس): وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا کہ مجھ پر الزام ہے کہ میں نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے آشیانہ قائداعظم ہاﺅسنگ سکیم میں من پسند لوگوں کو ٹھیکہ دیا ، میں نے نیب کو بتایا ہے کہ آشیانہ سکیم میں 17سو روپے کی بولی سب سے زیادہ تھی جبکہ کم سے کم9سو روپے فی مربع فٹ تھی، میں نے سب سے کم بولی دینے والی کمپنی کو ٹھیکہ دیا اور قوم کے اربوں روپے بچائے، اگر قوم کا پیسہ بچانے اور کرپشن کا راستہ روکنے کے لئے مجھے ایک کروڑ بار بھی حدیں پھلانگنا پڑیں تو میں ہر بار اختیار ات سے تجاوز کروں گا،احتساب کریں لیکن سیاست نہیں کریں لیکن افسوس یہاں دوہرا معیار اختیار کیا جارہا ہے اور میں نیب کے چیئرمین جسٹس ( ر) جاوید اقبال سے درخواست کروں گا کہ وہ سب کے خلاف کارروائی کریں۔
وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی میں کرپشن کے الزام میں نیب لاہور کے سامنے پیش ہوئے جہاں ان سے ڈیڑھ گھنٹے تک تفتیش کی گئی۔ پیشی کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا کہ نیب کا تفتیش کیلئے بلانا بدنیتی پر مبنی ہے، یہ نہ نیب کے مینڈیٹ میں ہے اور نہ ہی کوئی اچھا طریقہ ہے، خود نیب کورٹس کے فیصلے موجود ہیں کہ فریق کو نہ بلائیں اور لکھ کر جواب پوچھ لیں، اگر میں نیب کورٹ نہ جاتا تو لکھ کر اپنا جواب بھیج سکتا تھا، لیکن اس کے باوجود میں نے فیصلہ کیا کہ قانون کی حکمرانی کیلئے خود کو نیب کے حوالے کروں گا، میری نیب کے ساتھ اچھے انداز میں ڈیڑھ گھنٹہ تک مڈبھیڑ ہوئی۔