روہنگیا بحران، امریکی سفارتکار مشاورتی پینل سے مستعفی

 
0
342

واشنگٹن جنوری 25(ٹی این ایس)سابق امریکی سفارتکار بل رچرڈسن نے میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی کے روہنگیا بحران پر مشاورت کے لیے تشکیل کردہ بین الاقوامی پینل سے استعفیٰ دے دیا ۔ان کا دعویٰ ہے کہ پینل پردہ ڈالنے کا کام کرنے والا تھا اور اس مسئلے پر آنگ سان سوچی میں ’اخلاقی قیادت‘ کا فقدان پایا جاتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق میانمار کی حکومت نے اس پر کسی ردعمل اظہار نہیں کیا تاہم پینل کے ایک اور رکن کا کہنا تھا کہ رچرڈسن کا بیان غیرمنصفانہ ہے۔کلنٹن انتظامیہ کے سابق مشیر بل رچرڈسن کا کہنا تھا کہ میرے مستعفی ہونے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ یہ مشاورتی بورڈ ایک وائٹ واش ہے۔انھوں نے خبررساں ادارے کو بتایا کہ وہ ’حکومت کی مداح سرائی کرنے والے سکواڈ کا‘ حصہ نہیں بننا چاہتے۔ان کا کہنا تھا کہ آن سانگ سوچی کے ساتھ ملاقات میں جب انھوں نے آفیشل سیکریٹس ایکٹ کے خلاف ورزی کے مقدمے کا سامنا کرنے والے دو صحافیوں کا معاملہ اٹھایا تو ان کی بحث شروع ہوگئی۔یہ صحافی اس وقت روہنگیا بحران پر رپورٹنگ کر رہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ سوچی ’غضبناک‘ تھیں اور اس بات پر زور دے رہی تھیں کہ یہ مقدمہ ’مشاورتی بورڈ کے کاموں میں شامل نہیں ہے۔