ایک ہزار امریکی اہلکاروں کے خصوصی دستے کی افغانستان تعیناتی کا فیصلہ

 
0
365

واشنگٹن جنوری 30(ٹی این ایس )افغانستان میں مقامی سیکیورٹی فورسز کے خلاف حملوں کی تازہ لہر کے بعد امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فسٹ سیکیورٹی فورس اسسٹنس بریگیڈ (ایس ایف اے بی) کے ایک ہزار اہلکاروں کو افغانستان میں شرپسندوں سے نمٹنے کے لیے تعیناتی سے متعلق سنجیدگی سے غور شروع کردیا ہے جبکہ آئندہ چند دروز میں حتمی فیصلے کا اعلان بھی متوقع ہے۔امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ کابل میں یکے بعد دیگر حملوں کی وجہ سے ٹرمپ انتظامیہ نے ایس ایف اے بی کی خصوصی ٹرنینگ کے دوراینے میں ‘غیر معمولی کمی’ کردی ہے۔ایس ایف اے بی فورس کے کمانڈر کرنل اسکوٹ جیکسن نے صحافیوں کو بتایا کہ ایس ایف اے بی کی انتہائی حساس ٹریننگ امریکی شہر لولیزیانا میں جاری ہے لیکن افغانستان میں موجودہ حالات کے تناظر میں ان کی ٹریننگ میں 6 مہینے کی تخفیف کردی گئی ہے تاکہ انہیں افغانستان تعینات کیا جا سکے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ‘جب جلد بازی یا تیزی برتی جائے تو معیار پر فرق پڑتا ہے۔پینٹاگون نے افغانستان، عراق اور دیگر ممالک میں سیکیورٹی فورسز کے تحفظ کے لیے جدید خطوط پر استوار نئی فورس تشکیل دی ہے جو ‘تجاویز اور معاونت’ کا کردار ادا کرے گی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکا کے عام فوجیوں پر خطیر رقم خرچ کرکے بھی ان میں پیشہ وارانہ صلاحیت پیدا نہیں کی جا سکی اس لیے بہترین فورس کی تشکیل وقت کی انتہائی ضرورت ہے۔یس ایف اے بی کی پہلی کھیپ رواں برس میں طالبان سے مقابلے کے لیے تعینات کی جائے گی۔