عدلیہ کے خلاف بیانات میں شدت آنے کا امکان ہے ٗماہر قانون

 
0
339

اسلام آباد فروری 2(ٹی این ایس)ماہر قانون احمد اویس نے کہا ہے کہ نواز شریف سمجھتے ہیں کہ وہ خود کو مستقبل میں ایک مزاحمتی تحریک کا انقلابی لیڈر ثابت کریں گے لیکن اس سے ایک تصادم کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اویس احمد نے کہا کہ آنے والے دنوں میں عدلیہ کیخلاف بیانات میں شدت آئیگی جس کی وجہ کیوں کہ یہ سیاسی و انتخابی جنگ کا آغاز ہے جو سینیٹ اور عام انتخابات کی تیاری ہے۔ماہر قانون کے مطابق جس بیانیے کو لے کر نواز شریف اور ان کے ساتھی چل رہے ہیں وہ ایک خطرناک رجحان ہو سکتا ہے۔اویس احمد نے نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی تاریخ نہ تو مزاحمتی ہے اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف لیکن نواز شریف پنجاب میں جہاں سے وفاق کی قسمت کا فیصلہ ہوتا ہے اس ووٹ بینک میں اس بیانیے کا استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ماہر قانون نے کہا کہ نہال ہاشمی کو اعلیٰ عدلیہ کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کرنے پر سزا ہوئی ہے ٗ اپنی تقریر کے دوران انہوں نے سپریم کورٹ کے جج صاحبان کو دھمکی دی تھی، عدالت کے خلاف عوام میں جان بوجھ کر توہین آمیز زبان استعمال کرنے کے معاملے پر معافی نہیں دی جا سکتی۔ماہر قانون نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کا جڑانوالہ میں ہونے والے حالیہ سیاسی جلسے میں طلال چوہدری، مریم نواز اور نواز شریف نے عدالت کے خلاف جو زبان استعمال کی، جو انتہائی توہین تھی اور یہ آئیں کے آرٹیکل 204 کے زمرے میں آتا ہے۔