افغان پارلیمانی انتخابات ملتوی ہونے کے یقینی امکانات

 
0
366

کابل،فروری 05(ٹی این ایس):افغانستان میں پارلیمانی اور بلدیاتی انتخابات کا انعقاد رواں برس جولائی میں ہونا تھا تاہم اب ایسا امکان پیدا ہو گیا ہے کہ انتخابات کے انعقاد میں مزید تین ماہ تک کی تاخیر ہو سکتی ہے۔افغانستان کے آزاد الیکشن کمیشن کے شعبہ آپریشنز کی نائب سربراہ وسیمہ بادغیسی نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ اْن کا ادارہ رواں برس جولائی یا اس کے دو سے تین ماہ کے بعد پارلیمانی الیکشن کرانے کے لیے اپنی بنیادی تیاریاں مکمل کر سکتا لیکن ان انتخابات کی حتمی تاریخ کا تعین سکیورٹی اداروں کی اجازت اور اس امر پر ہے کہ وہ سلامتی کی صورت حال بہتر بنانے کے لیے کتنے تیار ہیں۔ایسے اندازے بھی لگائے گئے ہیں کہ آزاد الیکشن کمیشن کو بعض تنظیمی چیلنجز کا بھی سامنا ہے۔ وسیمہ بادغیسی کا یہ بھی کہنا تھا حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن کے لیے ایک ممبر کی تعیناتی میں بہت تاخیر ہو چکی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کمیشن کو بجٹ کے بعض پیچیدہ مسائل کا سامنا بھی ہے۔دوسری جانب بین الاقوامی ادارے پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کو امداد جاری رکھنے کے لیے ضروری قرار دے رہے ہیں۔ ان اداروں نے کہا کہ پارلیمانی الیکشن کے کامیاب و شفاف انعقاد سے افغانستان کی سیاسی بقا اور سیاسی اداروں کی مضبوطی کے ساتھ ساتھ عوامی اعتماد میں اضافہ یقنی ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ سن 2014 کے صدارتی الیکشن پر صدر اشرف غنی اور اْن کے حریف موجودہ چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ نے سنگین بے ضابطگیوں کے الزامات عائد کیے تھے۔