حوثی جلادوں کا عقوبت خانوں میں قیدیوں پر وحشیانہ تشدد،زندگی تنگ کردی گئی

 
0
481
Armed men loyal to the Houthi movement wave their weapons as they gather to protest against a Saudi-led coalition air strike that hit a hospital operated by Medecins Sans Frontieres in northern Yemen, in the capital Sanaa August 16, 2016. REUTERS/Khaled Abdullah

صنعاء فروری 7(ٹی این ایس)یمن میں حوثی دہشت گردوں کی جانب سے گرفتار کیے گئے شہریوں کو عقوبت خانوں میں منظم انداز میں اذیتوں کا سامنا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق یمن میں مغوی شہریوں کے اہل خانہ نے بتایا کہ جبری گم شدہ شہریوں کو عقوبت خانوں میں منظم انداز میں تشدد کا سامنا ہے۔حراست میں لیے گئے شہریوں کے اہل خانہ کا کہناتھا کہ حوثی جلاد نہ صرف منظم انداز میں قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں بلکہ قیدیوں کو کھانا، پانی اور ادویات بھی مہیا نہیں کی جا رہی ہیں اور ان کے اہل خانہ کو بھی ان سے ملنے سے روکا جا رہا ہے۔ایک پریس بیان میں مغویوں کے لواحقین نے کہا کہ صنعاء کی ھبرہ جیل میں قید سیکڑوں افراد کو شدید اذیتوں کا سامنا ہے۔بیان میں کہا جا رہا ہے کہ قید تنہائی میں ڈالے قیدیوں کو رات بھر ٹھنڈے پانی میں رکھا جاتا ہے۔ انہیں حوثی لیڈروں کی تقرریں سننے پرمجبور کیا جاتا ہے اور انہیں حکومت کے خلاف بغاوت کے لیے اپنے ساتھ ملانے کے لیے مختلف حربوں سے بلیک میل کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں۔اسیران کی ماؤں نے اپنے بیٹوں پرہونے والے تشدد اور وحشیانہ حربوں کے تمام نتائج کی ذمہ داری حوثیوں پرعاید کی ہے اور کہا ہے کہ ان کے بچوں کو کئی نقصان پہنچتا ہے کہ اس کی ذمہ داری حوثیوں پر عاید ہوگی۔