مشال کا خاندان پولیس کی کارکردگی سے مطمئن ہے ٗصوبائی وزیر شوکت یوسفزئی

 
0
339

اسلام آباد فروری 8(ٹی این ایس)پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخواہ پولیس آزاد ہے اور اس کیس کے حوالے سے ان پر کسی قسم کا دباؤ نہیں ہے۔ایک انٹرویو میں شوکت یوسفزئی نے کہا کہ مشال قتل کیس میں کے پی پولیس نے ثبوت فراہم کیے تاہم ان ثبوتوں کی روشنی میں سزا دینا عدالت کا کام تھا۔مشال کے خاندان کے حوالے سے بات رکتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مشال خان کے خاندان کو یقین ہے کہ پولیس نے کیس میں جانبداری کا مظاہرہ نہیں کیااور مقدمے کی سماعت میں آزادانہ طور پر حصہ لیا۔

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اس طرح کے مقدمات برسوں تک چلتے رہے ہیں تاہم مذکورہ کیس کا فیصلہ ہو چکا ہے اس میں اگر چند لوگ بری ہو گئے ہیں تو ہمارے پاس آپشن موجود ہے کہ ہم عدالت میں چلے جائیں۔کیس کے مرکزی ملزم عمران علی کے پاس یونیورسٹی کی حدود میں اسلحہ ہونے کے سوال پر شوکت یوسفزئی نے کہا کہ جامعات میں سیاست آنے کی وجہ سے مختلف تنظیمیں ہیں، جامعات میں روزانہ کی بنیاد پر لوگوں کی تلاشی لینا کافی مشکل کام ہے لیکن اس کیلئے قانون سازی ہونی چاہیے جس کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو تعاون کرنا ہو گا۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ جامعات میں جن طلبا کے پاس اسلحہ ہوتا ہے ان کا تعلق سیاسی جماعتوں سے ہوتا ہے اور عام طالب علم صرف تعلیم حاصل کرنے سے غرض رکھتا ہے۔واضح رہے کہ ہری پور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے عبدالولی خان یونیورسٹی کے طالب علم مشال خان کے قتل کیس کا فیصلہ سنادیا تھا جس کے مطابق ایک مجرم کو سزائے موت، 5 مجرموں کو 25 سال قید اور 25 مجرموں کو 3 سال قید جبکہ عدالت نے 26 افراد کو بری کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق مشال قتل کا مرکزی ملزم عارف تاحال لاپتہ ہے جبکہ اس کے بارے میں بیرون ملک فرار ہونے کی بھی اطلاعات تھیں۔یاد رہے کہ مشال خان قتل کیس میں 25 سماعتوں میں 68 گواہوں کا بیان ریکارڈ کیا گیا تھا۔