پاکستان میں تخریب کاری کیلئے بھارتی مداخلت ڈھکی چھپی نہیں ٗہماری افواج بھارتی جارحیت کا جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں ٗپاکستان

 
0
396

اسلام آباد فروری9(ٹی این ایس)پاکستان نے کہا ہے کہ پاکستان میں تخریب کاری کے لئے بھارتی مداخلت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں رہی ٗہماری افواج ہر بھارتی جارحیت کا جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں ٗبھارتی آرمی چیف جو کہہ لے شہادت مومن کا مطلوب و مقصود ہے ٗ امریکی ایوان نمائندگان میں پاکستان کو غیردفاعی امداد روکنے کے بل کا جائزہ لے رہے ہیں ٗکابل میں امریکی ڈپٹی سیکرٹری آف اسٹیٹ کا بیان مثبت ہے ٗافغان سرزمین پر افغانوں کے زیرِانتظام مفاہمت سے ہی امن ممکن ہے ٗحزب اسلامی اور افغان حکومت کے مابین بات چیت خوش آئند ہے ۔

جمعہ کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان میں تخریب کاری کے لئے بھارتی مداخلت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں رہی، بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو بھارتی مداخلت کا منہ بولتا ثبوت ہے، بھارت آج تک جواب نہیں دے سکا کہ کلبھوشن یادو کے پاس حسین مبارک کا پاسپورٹ کہاں سے آیا، ہم جنوری 2017 سے بھارتی جاسوس کی ریٹائرمنٹ کی دستاویزات مانگ رہے ہیں بھارت نے ابھی تک وہ دستاویزات بھی نہیں دیں۔

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ گزشتہ برس بھارت کی جانب سے ایک ہزار 970 مرتبہ جبکہ گزشتہ ہفتے متعدد بار لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی، 4 فروری کو بھارتی ڈپٹی کمشنر کو طلب کرکے احتجاج بھی کیا گیا ٗدوسری جانب بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت بھی پاکستان مخالف بیانات دے رہے ہیں لیکن انہیں بتا دینا چاہتے ہیں کہ وہ جو بھی کہہ لیں شہادت مومن کا مطلوب و مقصود ہے اور ہماری افواج ہر بھارتی جارحیت کا جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں اور پاکستان اپنے دفاع کے لئے تمام اقدامات کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہرریاست کو خلائی ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا پورا حق ہے لیکن یہ حق پرامن مقاصد کے لئے ہونا چاہئے ہتھیاروں کی دوڑ نہیں شروع ہونی چاہئے۔

ڈاکٹرفیصل نے کہا کہ امریکی ایوان نمائندگان میں پاکستان کو غیردفاعی امداد روکنے کے بل کا جائزہ لے رہے ہیں، کابل میں امریکی ڈپٹی سیکرٹری آف اسٹیٹ کا بیان مثبت ہے، افغان سرزمین پر افغانوں کے زیرِانتظام مفاہمت سے ہی امن ممکن ہے اور پاکستان بھی یہی سمجھتا ہے کہ افغان مسئلے کا بہترین حل سیاسی حل ہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حزب اسلامی اور افغان حکومت کے مابین بات چیت خوش آئند ہے جس کا خیر مقدم کرتے ہیں، حزبِ اسلامی کی طرز پر دیگر گروپوں بشمول طالبان سے بھی مفاہمت کی جانی چاہئے۔