پاکستان میں انٹر نیشنل ہیومن رائٹس کانفرنس میں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات کیوں نہ ہوئی: سینٹرحمان ملک   ملک کا سوال اور اظہارِ افسوس

 
0
541

 اسلام آباد، فروری 22 (ٹی این ایس): سینٹرحمان ملک  نے افسوس کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان میں انٹر نیشنل ہیومن رائٹس کے نام سے کانفرنس ہوئی مگرکروڑ روپے لگانے کے باوجود کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات نہیں ہوئی۔

پارلیمنٹ ہاوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا ہے کہ  مقبوضہ کشمیر میں پندرہ ہزار لوگوں کو پیلٹ گنوں سے انکی بینائی مکمل یا جزوی طور پر متاثرہوئی مگر مذکورہ کانفرنس میں اسکا کوئی ذکر نہ کیا گیا۔

انھوں نے کہا ہے کہ فروری کا مہینہ کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا مہینہ ہےلیکن کانفرنس میں میوزکل پروگرام ہوا میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کشمیر کاز کو بلیک اوٹ کیوں کیا گیا،کشمیر کاز کو کیوں چھپایا گیا؟

انھوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالنے کی کوشش کی دنیا میں سب جگہیں چیرٹی ٹرسٹ ہوتی ہیں لازمی نہیں کہ ہر چندہ دہشتگردی کے لیے ہو۔چین کو کریڈٹ دوں گا کیوں کہ انہوں نے اس کی مخالفت کی،دہشتگردی کی جنگ میں قربانی دینے کے باوجود ہمیں شک کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔

رحمٰن ملک نے آرمی چیف کی جرمنی میں تقریر کافی مددگارقرار دیا اور افغان مہاجرین کے بارے میں کہا کہ افغانستان میں جمہوریت ہے تو اپنے مہاجرین کو واپس لے جائیں۔