جیلوں میں قید ان افراد میں سے بعض ایسے بھی ہیں جو اسلام کے ہمدردہیں،ایوا کؤہنے ہیورمان کا بیان 

 
0
340

برلن فروری 22(ٹی این ایس) جرمنی کی فیڈریل کریمنل پولیس نے کہاہے کہ اس وقت جرمن بھر کی مختلف جیلوں میں ایسے 150 مسلمان جنگجو قید ہیں جنہیں خطرناک قرار دیا جاتا ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمنی کی فیڈریل کریمنل پولیس کے دفتر سے جاری ہونے والے اعداد و شمارمیں کہاگیاکہ اس وقت جرمن بھر کی مختلف جیلوں میں ایسے 150 مسلمان جنگجو قید ہیں جنہیں خطرناک قرار دیا جاتا ہے۔ یہ افراد جیل کی سزا کاٹ رہے ہیں اور دہشت گردی سے جڑے الزامات کے تحت زیر حراست ہیں۔اخبار کے مطابق جیلوں میں قید ان افراد میں سے بعض ایسے بھی ہیں جنہیں اسلام کا ہمدرد قرار دیا جا سکتا ہے۔ جرمن ریاست ہیسے کی وزیر انصاف ایوا کؤہنے ہیورمان نے کہاکہ آئندہ چند برسوں میں ہماری جیلوں میں شدت پسندی بڑھنے کے امکانات موجود ہیں۔خاتون وزیر انصاف نے ایسی سینکڑوں تحقیقات کا بھی حوالہ دیا جو جرمنی بھر میں مسلمانوں کے خلاف جاری ہیں۔ ان میں بہت سے ایسے عسکریت پسند بھی شامل ہیں جو مشرق وْسطیٰ سے لوٹے ہیں جہاں وہ دہشت گرد گروپ داعش کے لیے لڑتے رہے تھے۔ہیسے کی وزیر انصاف ایوا کؤہنے ہیورمان کے مطابق جرمن جیلوں میں قید یہ شدت پسند جرمن حکومت کی طرف سے شدت پسندی کے خاتمے اور اس سے بچنے کی کوششوں کے لیے ایک بڑا چیلنج ثابت ہو سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر جیلیں ان افراد میں شدت پسندی کے خاتمے اور انہیں جرمن معاشرے میں ضم ہونے کے قابل بنانے میں ناکام رہیں تو اس بات کے خطرات موجود ہیں کہ ان کی رہائی کے بعد صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔