رائفل ایسوسی ایشن نے سیاستدانوں کو خریدا ہوا ہے‘امریکی شہری پھٹ پڑے

 
0
332

فلوریڈا فروری 28(ٹی این ایس)امریکی ریاست فلوریڈا میں پارک لینڈ میں ایک سکول میں شوٹنگ کے واقعے میں 17 لوگوں کے مارے جانے کے بعد امریکہ میں بسنے والے بیشتر پاکستانی اور بھارتی نژاد امریکی ہتھیار خریدنے سے متعلق سخت قانون لانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔یہ مطالبہ ایسے وقت کیا جا رہا ہے جب امریکہ میں ٹرمپ انتظامیہ پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ شہریوں کے تحفظ کے لیے ہتھیاروں کے حصول کا طریقہ کار مزید سخت کیا جائے۔اس مطالبے کے ساتھ حالیہ سکول حملے کا شکار ہونے والے فلوریڈا کے بچے، والدین اور سماجی کارکن 14 مارچ کو واشنگٹن میں احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں جبکہ ’نیشنل سکول واک آؤٹ‘ کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔واشنگٹن میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے سنجیو بیری کہتے ہیں نیشنل رائفل ایسوسی ایشن نے سیاستدانوں کو خریدا ہوا ہے، ہتھیار بنانے والی کمپنیوں سے پیسے بنائے جا رہے ہیں تو تبدیلی کیسے آئے گی؟یہ پہلی بار نہیں کہ امریکہ میں یہ بحث گرم ہے۔ اس سے پہلے 2012 میں بھی ایک سکول میں فائرنگ کے واقعے میں 20 بچوں سمیت 26 لوگ ہلاک ہوئے تھے۔اس وقت بھی حکومت سے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا گیا مگر سب کوششیں بے سود رہیں۔ ان واقعات کے بعد بندوق کلچر کے خلاف کئی تقاریر ہوئیں، سمینار منعقد ہوئے مگر گانگریس اس مسئلے پر ڈٹی رہی اور متاثرین کے مطالبات رد کر دیے گئے۔اس مرتبہ امریکہ میں نوجوان کی ایک بڑی تعداد بندوقوں کے خلاف تحریک میں پیش پیش نظر آرہی ہے مگر بیشتر ماہرین کا کہنا ہے کہ جیت بظاہر ابھی دور نظر آتی ہے۔14 فروری کو پارک لینڈ کے سٹون مین ڈگلس سکول میں 19 سالہ سابق طالب علم نے جب فائرنگ کی تو شیکھر ریڈی کو ان کے اس دوست کا فون آیا جس کا 14 سالہ بیٹا اس واقعے میں زخمی ہوا تھا۔شیکھر ریڈی فوراً پہنچے اور دوست کے بیٹے کو ہسپتال پہنچایا گیا جس کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔شیکھر نے غیر ملکی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے بتایاکہ میرا گھر سکول کے پاس ہی ہے۔ جب اپنے دوست کے بیٹے کے بارے میں پتہ چلا تو میں بہت گھبرا گیا۔
اب وہ خطرے سے باہر ہے مگر اس واقعے کا اثر اس کے ذہن میں تو رہے گا۔ معصوم بچے جس کرب سے گزرے ہیں یہ سوچ کر ہی خوف آتا ہے۔ وہ اس لیے تو صبح گھر سے نہیں نکلے تھے کہ شام کو مردہ واپس آئیں۔ریڈی ماضی میں ہتھیار رکھنے کے حق میں بولتے آئے ہیں مگر اب وہ چاہتے ہیں کہ 21 برس سے کم عمر کے لوگوں پر ہتھیار خریدنے کی پابندی ہونی چاہیے۔اس مسئلے پر امریکہ میں بسنے والے پاکستانی بھی انڈین نژاد امریکیوں کے ساتھ ہیں۔احتجاج کے بعد دباؤ میں آکر صدر ٹرمپ نے 21 برس سے کم عمر کے لوگوں پر اسلحہ خریدنے پر پابندی کی بات کی، ذہنی مریضوں کے لیے ہتھیار حاصل کرنے میں سختی، اسلحہ بیچنے سے پہلے خریدار کی کڑی چ?ان بین، تو ساتھ ہی ساتھ ٹیچرز کو بھی اسلحے سے لیس کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔مگر بعض حلقے اساتذہ کو اسلحہ دینے کی تجویز پر تنقید کر رہے ہیں جبکہ مسٹر ٹرمپ کی حامی نیشل رائفل ایسوسی ایشن اور ان کے ووٹر اس کے حق میں ہیں۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق ترقی یافتہ ممالک میں 15 سال سے کم عمر کے بچوں کی گولی لگنے سے موت ہونے کے 91 فیصد واقعات امریکہ میں پیش آتے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود گن لابی اتنی طاقتور ہے کہ اس سلسلے میں سخت قانون سازی کرنے میں سیاستدانوں کو ناکامی کا سامنا ہے۔