پولیس نے وفاقی دارالحکومت میں سرکاری تعلیمی اداروں کے ڈیلی ویجز اساتذہ کو اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کرنے پر لاٹھی چارج کردیا۔

 
0
486

اسلام آباد فروری 28 (ٹی این ایس)55 روز تک مسلسل  پرامن احتجاج کا حکومت پر کوئی اثر نہ ہونے کے بعد  وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں کے ڈیلی ویجراساتذہ  اور نان ٹیچنگ سٹاف نے  وزیر مملکت کیڈ کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے کشمیرہائی وے بلاک کردی، جس کے باعث  جب گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں توانتظامیہ نے پولیس کی بھاری نفری طلب کرکے خواتین سمیت درجنوں مظاہرین گرفتارکرلیے ۔

مذاکرات کے ذریعہ کشمیرہائی وے کھلوانے کی کوشش میں ناکامی پرمجسٹریٹ نے اساتذہ کو حراست میں لینے کے احکامات جاری کیے تاہم اساتذہ  کی بھرپورمزاحمت  اور خاص طور پر خواتین مطاہرین کےپولیس وین کے آگے لیٹ جانے پرانتظامیہ نے گرفتار اساتذہ کو رہا کردیا۔ اساتذہ نے چیف جسٹس سے اپیل کی ہے کہ وہ سات ماہ سے تنخواہ کی عدم ادائیگی کا نوٹس لیں۔

انتظامیہ نے کہا ہے کہ وزیرکیڈ مذاکرات کے لیے تیارہیں لیکن مطالبات کی حتمی منظوری وزیراعظم دیں گے جس کی سمری بھجوائی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ یہ اساتذہ 8 سے 10 سال سے تعلیمی اداروں میں کام کر رہے ہیں اورکابینہ کی خصوصی کمیٹی کی سفارشات پرمستقلی کے تمام مراحل مکمل ہونے کے باوجود عملی صورت میں انھیں مستقل نہیں کیا جارہا۔

پیپلز پارٹی، تحریک انصاف اور تحریکِ انصاف گلالئی نے اساتذہ پر تشدد کی سخت مذمت کی ہے۔ خورشید شاہ، اسد عمر اور عائشہ گلالئی نے اپنے الگ الگ بیانات میں  کہا ہے کہ قوم کے معماروں پر تشدد اور نارواسلوک شرمناک ہے ایک تو حکومت نے ان کے جائز مطالبات پورے نہ کئے اور دوسرا احتجاج کرنے پر انکے خلاف قوت کا استعمال کیا گیا  جو قابلِ مذمت ہے۔