اسلام آباد جولائی 07 (ٹی این ایس): ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز شریف کی پریس کانفرنس اور ویڈیوسے متعلق احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کا موقف سامنے آ گیا ہے، جنہوں نے تمام الزامات کو رد کرتے ہوئے مبینہ ویڈیو کو جعلی قرار دے دیا ہے۔
خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز شریف کی پریس کانفرنس اور ویڈیوسے متعلق احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کا موقف سامنے آ گیا ہے۔ انہوں نے تھوڑی دیر قبل احتساب عدالت آ کر پریس ریلیز جاری کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ارشد ملک نے اپنا موقف جاری کرتے ہوئے کہا کہ میں ارشد ملک احتساب عدالت کے جج کے فرائض انجام دے رہا ہوں۔ گزشتہ روز پریس کانفرنس میں مریم نوازشریف کی جانب سے جو ویڈیو دکھائی گئی وہ جھوٹی اور جعلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے میری ذات، ادارے اور خاندان کی ساکھ کو متاثر کرنے کی سازش کی گئی ہے۔
ارشد ملک کا کہنا ہے کہ ویڈیو حقائق کے برعکس ہے اور جو اس میں کی گئی گفتگو کوتوڑ مروڑ کر سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سچ یہ ہے کہ انصاف کرتے ہوئے نوازشریف کو العزیزیہ میں جب سزا سنائی تو مجھ پر بطور جج بل واسطہ یا بلاواسطہ کوئی دباﺅ نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھ پر جوالزامات لگائے گئے ہیں وہ بے بنیاد ہیں۔

میں نے اپنی جان اور مال کو اللہ کے سپرد کر دیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے انکشاف کیا کہ ن لیگ کی جانب سے بار بار رشوت کی پیشکش کی گئی اور تعاون نہ کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں لیکن میں نے کوئی دباﺅ قبول نہ کرتے ہوئے حق و سچ اور قانون کے مطابق کیسز کے فیصلے سنائے۔
انہوں نے دلیل دی کہ اگر دباﺅ یا رشوت کے لالچ میں فیصلہ سنانا ہوتا تو ایک مقدمے میں سزا اور دوسرے میں بری نہ کرتا۔
یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے گذشتہ شب پریس کانفرنس میں ایک مبینہ ویڈیو دکھائی گئی تھی جس میں احتساب عدالت کے جج ارشد ملک اور لیگی کارکن ناصر بٹ کو گفتگو کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ مریم نواز نے الزام لگایا ہے کہ نوازشریف کے خلاف فیصلہ دینے والے جج کو بلیک میل کیا گیا۔ مبینہ ویڈیو اور آڈیو ثبوت دکھاتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ سزا دینے والا خود بول اُٹھا ہے کہ نوازشریف کے ساتھ زیادتی اور ناانصافی ہوئی ہے۔ تاہم جج ارشد ملک نے منظر عام پر آ کر اس ویڈیو کو جھوٹی اور جعلی قرار دیتے ہوئے اپنے اوپر لگنے والے تمام الزامات کو رد کیا ہے۔
واضح رہے کہ اگر جج ارشد ملک پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے لگائے گئے الزامات جھوٹے ثابت ہو گئے تو ارشد ملک کے پاس مریم نواز کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ کرنے کا حق موجود ہے جس سے مسلم لیگ ن کی مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔













