شام کے مسئلہ پر عالمی دنیا اور عالم اسلام کی بے حسی افسوسناک ہے،عالم اسلام کے مسائل کا حل وحدت امت میں ہے ، طاہر اشرفی، مولانا عبد الحمید وٹو ،مولانا اسد اللہ ،مولانا یوسف شاہ ، مولانا فہیم الحسن تھانوی، مولانا زبیر عابد ، مولانا عبد الحمید صابری ودیگر کا ندائے امت کانفرنس سے خطاب
اسلام آباد، مارچ 01 (ٹی این ایس):پاکستان علماء کونسل نے ملک کی مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کرکل 02 مارچ 2018 ء بروز جمعتہ المبارک کو شام میں ہونے والے مظالم کے خلاف ’’یوم شام‘‘ منانے کا اعلان کردیا،جس کے تحت ملک بھر میں ریلیوں اور احتجاجی مظاہروں کاانعقاد کیاجائے گا جس میں مقررین شام میں جاری تشدد کی تازہ ترین صورتحال پر روشنی ڈالیں گے۔
اس بات کا اعلان پاکستان علماء کونسل کے سربراہ حافظ محمود طاہر اشرفی نے بدھ کواسلام آباد میں شام کے مسلمانوں کے قتل عام،القدس میں امریکی سفارتخانے کی منتقلی اور حرمین شریفین کے حوالے سے منعقدہ ’’ندائے اُمت کانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرپاکستان علماء کونسل کے سربراہ طاہر اشرفی کا خطاب میں کہنا تھاکہ شام کے مسئلہ پر عالمی دنیا اور عالم اسلام کی بے حسی اور بے بسی افسوسناک ہے ، پاکستان کے خلاف امریکہ ، اسرائیل اور بھارت سازشوں میں مصروف ہیں ، شام میں ہونے والے مظالم پر عالمی دنیا اور عالم اسلام نے مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہوئی ہے ، بشار الاسد کی حکومت کو بچانے کیلئے لاکھوں انسانوں کا خون بہا دیا گیا ہے ، شام میں بیرونی مداخلت بند کی جائے ، روس امریکہ، ایران اور عالمی قوتیں شام کی عوام کو شام کے مستقبل کا فیصلہ کرنے دیں۔ ان کا چاہ بہار کو تجارتی سرگرمیوں کیلئے بھارت کو دینے کے حوالے سے کہنا تھاکہ ایران کا چاہ بہار بندر گاہ بھارت کو لیز پر لینا تشویشناک ہے، داعش یہودیوں کی پیداوار ہے اور یہودیوں کیلئے مسلمانوں کے روپ میں کام کررہے ہیں، بھارت داعش کو سب سے زیادہ اسلحہ فراہم کرنے والا ملک ہے، بھارت چاہ بہار کے ذریعے آسانی سے پاکستان اور دیگر ممالک میں داعش کو آسانی سے اسلحہ پہنچا سکے گا۔سعودی عرب پاک فوج کا دستہ بھیجنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے فوجی دستے کا سعودی عرب میں تربیت کیلئے بھیجنے کی حمایت کرتے ہیں،پاکستان جس طرح دیگر ممالک کے کیڈٹس کو تربیت دے رہا ہے اسی طرح سعودی عرب کے سلامتی کے اداروں اور مسلح افواج کو تربیت اور مشاورت دے رہا ہے جس پر اعتراض کسی بھی صورت مناسب نہیں، کچھ عناصر اس کو فرقہ ورانہ رنگ دینے کی مضموم کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملک کی خارجہ پالیسی کو بہتر کرنے اور دوست ممالک کی غلط فہمیوں کو دور کرنے کیلئے فوری طور پر وفود بھیجے جائیں ۔
مولانا عبد الحمید وٹو ،مولانا اسد اللہ فاروق ،مولانا یوسف شاہ ، مولانا فہیم الحسن تھانوی، مولانا زبیر عابد ، مولانا عبد الحمید صابری ، مولانا نعمان حاشر ، مولانا ابو بکر حمزہ ،مولانا اسید الرحمن سعید، مولانا قاسم قاسمی و دیگر نے کہا کہ عالم اسلام کے مسائل کا حل وحدت امت میں ہے ، شام ، عراق ، فلسطین ، کشمیر اور یمن کی صورتحال عالم اسلام کی قیادت سے متحد ہونے کا تقاضا کرتی ہے ۔کانفرنس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں مکہ اور مدینہ کو کھلا شہر قرار دینے کے مطالبہ کو قرآن و سنت کے خلاف اوران مقدس شہروں کو ویٹی کن سٹی بنانے کی سازش قرار دیا گیا۔