تھانہ روات کے تفتیشی آفیسرنے پلازہ مالک کے ساتھ سازبازکرکے موذن مسجد کوڈکیتی کے جھوٹے مقدمے میں اڈیالہ پہنچادیا

 
0
816

اسلام آباد، مارچ 01 (ٹی این ایس): تھانہ روات کے تفتیشی آفیسرنے پلازہ مالک کے ساتھ سازبازکرکے مقامی مسجدکے موذن کوڈکیتی کے جھوٹے مقدمے میں اڈیالہ پہنچادیا۔تفتیشی آفیسرنے موذن کو گرفتارکرنے کے بعد 23روز تک تھانے میں حبس بے جارکھااوراس دوران اس کے ورثاء سے پانچ لاکھ روپے بھی بطوررشوت بٹورلئے بعدازاں گرفتاری ڈال کر جیل بھجوادیا۔متاثرہ خاندان کی طرف سے سینئرپولیس کو دی گئی تحریری درخواستوں پر بھی کوئی کارروائی نہ ہوسکی۔پولیس گردی کا نشانہ بننے والے خاندان نے وزیراعلیٰ پنجاب ،وزیرداخلہ اورچیف جسٹس آف پاکستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیاہے۔

مکان نمبرڈی 573محلہ نیوصرافہ رانی بازار راولپنڈی کے رہائشی محمدابراہیم نے بتایاکہ میراچھوٹابھائی محمدشکیل عباسی عرصہ پندرہ سالوں سے باڑہ بازار راولپنڈی میں واقع الرضاپلازہ میں گارمنٹس کا کاروبارکررہاتھاجبکہ ساتھ ہی واقع مسجدگوہرالدین کا موذن بھی تھا۔مذکورہ پلازہ چوہدری عامرجمشیدکی ملکیتی ہے ۔میرے بھائی کا پلازہ کے مالک کے ساتھ کرایہ وبیدخلی دکان پر کئی دفعہ توں تکرارہوچکی تھی۔بعدازاں پلازہ کے مالک نے تھانہ روات میں مقدمہ نمبر239بجرم 395درج کرایا۔یہ مقدمہ پانچ مئی2017ء کو درج ہوا۔اس کیس میں پولیس نے چارملزمان کو گرفتارکیااورانہیں ملزمان میں شامل ایک ملزم شکیل احمدکیانی کے مبینہ انکشاف پرپولیس نے میرے چھوٹے بھائی محمدشکیل عباسی کواس ایف آئی آر کے اندراج کے سات ماہ بعد چار دسمبر2017ء کو دکان واقع باڑہ مارکیٹ راجہ بازار راولپنڈی سے گرفتارکرلیا۔پولیس ملازمین جن میں سب انسپکٹررانا محمداکبرسمیت پانچ نامعلوم ملازمین شامل تھے میرے بھائی کو تھانہ روات شفٹ کرایا۔جہاں تیئس روز تک انہیں تھانے میں بندرکھاگیااس دوران وہ مسلسل رشوت کا مطالبہ کرتارہااورتشددنہ کرنے کاکہہ کر پانچ لاکھ روپے رشوت لیا۔جس کے عینی شاہدین بھی موجود ہیں ۔انہوں نے بتایاکہ ایف آئی آر کے مطابق جس روز ڈکیتی کا واقعہ ہوااس روز تومیرابھائی شکیل عباسی موتی بازار راولپنڈی میں موجودتھا۔جس کے تمام ثبوت اورعلاقے کے لوگوں کے بیانات موجودہیں۔لیکن پولیس نے پلازہ مالک کے ساتھ سازبازکرکے میرے بھائی کو بے گناہ اس جرم میں گرفتارکیاجوگزشتہ دوماہ سے اڈیالہ جیل میں ہے۔

انہوں نے مزیدبتایاکہ یکم جنوری کی رات گئے پولیس نے ہمارے ساتھ ایک اورظلم کیااس رات روات پولیس اورپلازہ مالک نے ہماری دکان کے تالے توڑ کر سینتالیس لاکھ روپے مالیتی گارمنٹس کا سامان تین گاڑیوں میں بھرکرلے گئے اوردکان کا قبضہ بھی مالک پلازہ کودیدیا۔محمدابراہیم نے مزیدبتایاکہ اس سارے واقعہ کی تحریری درخواست آٹھ جنوری کو سی پی اوراولپنڈی کو دی ۔انہوں نے واقعہ کی انکوائری کرکے معاملہ حل کرانے کی یقین دہانی کروائی لیکن دوماہ گزرجانے کے باوجود کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی نہیں کی گئی ۔’’ٹی این ایس‘‘ نے جب تھانہ روات کے تفتیشی آفیسرسب انسپکٹر رانامحمداکبرسے فون پر رابطہ کیاتوانہوں نے بتایاکہ یہ 35لاکھ روپے سے زائدمالیتی ڈکیتی تھی ۔جس میں پچیس لاکھ سے زائدمالیتی اشیاء اورنقدی کی برآمدگی ہوچکی ہے۔انہوں نے بتایاکہ پانچ لاکھ روپے رشوت نہیں لی بلکہ یہ رقم جامعہ تلاشی کے دوران برآمد ہوئی ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ شکیل عباسی نے ملزمان کو پسٹل خریدکردیئے تھے ۔ملزمان کے قبضے سے واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ بھی برآمد کرلیاہے۔ تاہم متاثرہ شہری نے وزیراعلیٰ پنجاب اوروزیرداخلہ اورچیف جسٹس آف پاکستان سے نوٹس لیتے ہوئے انصاف فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔