جنس تبدیلی کی خواہشمند خاتون کا اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع

 
0
728

اسلام آباد مارچ 7(ٹی این ایس)پاکستان میں قانونی رکاوٹوں سے پریشان جنس تبدیل کرنے کی خواہمشند 27 سالہ خاتون نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا. جنس تبدیل کرنے کی خواہشمند 27 سالہ خاتون کی دائر درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی، اس موقع پر درخواست گزار اپنے وکیل راجہ رضوان عباسی کے ساتھ پیش ہوئیں.

درخواست گزار کا موقف تھا کہ 13 سال کی عمر میں جینیاتی تبدیلی محسوس کرنے پر ڈاکٹرز سے چیک اپ کرایا،جس کے بعد ڈاکٹرز نے جنس تبدیلی کے لیے ’ری اسائنمنٹ سرجری‘ کی تجویز دی. درخواست میں کہا گیا کہ سرجری کی تجویز کے بعد سے ذہنی اذیت کا شکار ہوں جبکہ جنس تبدیلی کیلئے سرجری کے اخراجات کا بندوبست کرلیا ہے.درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ جنس تبدیلی کے بعد تعلیمی سرٹیفکیٹس اور دیگر دستاویزات پر نام کی تبدیلی میں قانونی روکاوٹیں ہوسکتی ہیں. انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ تمام اداروں کو نام اور جنس کی تبدیلی کے لیے احکامات جاری کرے. خیال رہے کہ درخواست کے ساتھ میڈیکل رپورٹ بھی منسلک کی گئی ہیں، جس میں سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری ہیلتھ، سیکریٹری ایجوکیشن اور چیئرمین نادرا کو فریق بنایا گیا ہے.عدالت عالیہ نے متعلقہ فریقین کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 8 مارچ تک کے لیے ملتوی کردی.