قانون کے مطابق احتساب ہوتا ہوا نظر آرہا ہے،افسران اپنے فرائض ٹھوس شواہد‘ میرٹ‘ شفافیت اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے سرانجام دیں، چیئرمین نیب

 
0
490

اسلام آباد مارچ 9(ٹی این ایس)قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس(ر)جاوید اقبال نے نیب ہیڈ کوارٹرز میں ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں چیئرمین نیب نے 11 اکتوبر 2017ء کو اپنے منصب کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد نیب میں جاری شکایات کی جانچ پڑتال‘ انکوائریوں اور انوسٹی گیشنز پر اب تک کی جانے والی پیش رفت کا جائزہ لیا اور اب تک کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے آپریشن ڈویژن اور پراسیکیوشن ڈویژن کو ہدایت کی کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال‘ انکوائریوں اور انوسٹی گیشنز کو قانون اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر منطقی انجام تک پہنچائی جائیں اور اب ’’احتساب سب کے لئے‘‘ کی پالیسی پر نہ صرف سختی سے عمل کیا جارہا ہے بلکہ قانون کے مطابق احتساب ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔

بدعنوان عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی اور ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے اقدامات آہنی ہاتھوں سے اٹھائے جائیں گے۔ نیب افسران بلا امتیاز اپنے فرائض صرف اور صرف ٹھوس شواہد‘ میرٹ‘ شفافیت اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے سرانجام دیں۔ چیئرمین نیب نے
بعض پبلک سیکٹر ڈیپارٹمنٹس کی طرف سے 50 ملین روپے یا اس سے زائد رقم کے کنٹریکٹس کی تفصیلات بشمول پروکیورمنٹ‘ ٹینڈرز اور کنٹریکٹس کی کاپی سکرونٹی اور جائزہ کے لئے نیب کو جمع نہ کروانے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ نیب کے تمام ڈی جی اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان سے متعلقہ ریجنل بیوروز کے پبلک سیکٹر ڈیپارٹمنس 50 ملین روپے یا اس سے زائد رقم کے کنٹریکٹس کی کاپی نیب میں سکرونٹی اور جائزہ کے لئے جمع کروائیں عدم فراہمی کی صورت میں متعلقہ افسران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے۔