سینیٹ کے چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے لئے نواز شریف کی زیرِ صدارت  ن لیگ کی اتحادی جماعتوں کیساتھ اجلاسوں کا انعقاد

 
0
394

ستاون ارکان کی حمایت حاصل ہوگئی ہے، مشاہد اللہ کا دعوی

اسلام آباد، مارچ 11 (ٹی این ایس): مسلم لیگ ن نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے ناموں پر طویل مشاورت کے بعد بھی اپنے امیدوار کے نام کا اعلان نہ کیا۔ نواز شریف رضا ربانی کو چیئرمین سینیٹ نامزد کرنے کے فیصلے پر قائم، سینیٹ میں اکثریت ہونے کا دعویٰ بھی کر دیا۔

سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کیلئے  اتوار کا دن وفاقی دارالحکومت سیاسی سرگرمیوں کا مرکز رہا۔ مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے اتحادیوں اور پارٹی رہنماوٴں سے طویل مشاورت کی۔

مولانا فضل الرحمان، محمود خان اچکزئی، حاصل بزنجو اور غفور حیدری سمیت اتحادی رہنماؤں نے نواز شریف سے ملاقات کی۔ ملاقات میں مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنماؤں راجا ظفرالحق، مشاہد اللہ، سعد رفیق، امیر مقام، ایاز صادق، اقبال جھگڑا، پرویز رشید اور عباس آفریدی بھی موجود تھے۔

اتحادی رہنماؤں سے گفتگو میں نواز شریف نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ ن نے سینیٹ میں اکثریت حاصل کر لی ہے، ایم کیو ایم کے دونوں دھڑوں نے اپنے پانچ ووٹ بھی ہمیں دینے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔

اس کے علاوہ فاٹا کے پانچ سینیٹرز نے بھی نواز شریف سے ملاقات کی۔ ان میں سینیٹر ہدایت اللہ، سینیٹر مومن خان، سینیٹر سجاد طوری، سینیٹر شمیم آفریدی اور مرزا آفریدی شامل ہیں۔

نواز شریف نے فاٹا سینیٹرز سے سینیٹ میں تعاون کی درخواست کی۔

 

حکومت اور اتحادیوں کی مشاورت آخری مراحل میں داخل ہوگئی ، چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لئے بھاگ دوڑ ، ٹیلی فونک رابطے اور ملاقاتوں میں تیزی آ گئی۔متحدہ رہنماؤں کی بھی نون لیگ کے قائد سے ملاقات، چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی نامزدگی کا اعلان کل تک ملتوی، ستاون ارکان کی حمایت حاصل ہوگئی، مشاہد اللہ کا دعوی۔

قائد مسلم لیگ(ن) نواز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں اور اتحادی جماعتوں کا اجلاس ہوا جس میں سینیٹ کے چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین کے عہدوں کے لیے موزوں امیدواروں پر غور کیا گیا اور سینیٹ الیکشن کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کی گئی ۔ مسلم لیگ ن امیدواروں کا با ضابطہ اعلان کل کرے گی۔

اجلاس ،میں عبدالغفور حیدری، میرحاصل بزنجو، پختونخوا میپ کے عثمان کاکڑ اور اعظم موسیٰ خیل شریک ہوئے۔اس موقع پر سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے مشترکہ امیدوار لانا چاہتے۔

دوسری جانب سابق وزیر اعظم سے ملاقات میں حاصل بزنجو نے رضا ربانی کے نام کی حمایت کی، میڈیا سے گفتگو میں انکا کہنا تھا، پیپلزپارٹی کو اس تجویز پر اعتراض ہے، کوئی اہم ذمہ داری ملنے کے سوال پر حاصل بزنجو نے مسکراتے ہوئے جواب دیا،  دعا کریں ۔ متحدہ پی آئی بی وفد نے بھی نوازشریف سے ملاقات کی، فاروق ستار کا موقف تھا کہ انہیں رضا ربانی پر مکمل بھروسہ ہے۔

اجلاس اور ملاقاتوں کے بعد بریفنگ میں مشاہداللہ خان نے بتایا تمام فیصلوں کا اختیار نواز شریف کے پاس ہے، انکا دعویٰ تھا کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کیلئے نون لیگ کو مطلوبہ سینیٹرز کی حمایت حاصل ہے، کوشش کرینگے فاٹا سینیٹرز کے ساتھ بھی کسی فیصلے پر پہنچ جائیں۔ مشاہد اللہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا معلوم نہیں، زرداری صاحب رضا ربانی کے نام پر غور کر رہے ہیں یا نہیں۔

ملاقاتوں سے پہلے نواز شریف کی زیر صدارت پارٹی کے سینیئر رہنماؤں کا بھی اجلاس ہوا، ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کیلئے مسلم لیگ ن کو اب بھی پیپلز پارٹی کی طرف سے رضا ربانی کی نامزدگی کا انتظار ہے، رضا ربانی کے نام پر اتفاق نہ ہوا تو ن لیگ کوئی دوسراامیدوار نامزد کرے گی۔