دور نبوی کے سات کنوؤں میں سے ایک بئر رومہ 1400سال بعد بھی جاری

 
0
453

مدینہ منورہ,مارچ 12(ٹی این ایس) :مدینہ منورہ کی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سائنسی محقق عبداللہ محمد کابر نے بتایا ہے کہ دور نبوی کے سات کنوؤں میں سے بئر رومہ1400سال بعد بھی لوگوں کی پیاس بجھارہا ہے،عرب ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مدینہ منورہ کو کنوؤں کا شہر بھی کہا جاتا ہے۔ سیرت مطہرہ کے مطالعے کے دوران مدینہ منورہ میں دور نبوت میں کئی کنوؤں کا تذکرہ ملتا ہے۔ ان میں ایک کنواں خلیفہ سوم حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے خرید کر فی سبیل اللہ وقف کردیا تھا۔ کتب سیر میں اس کنویں کا نام بئر رومہ ملتا ہے۔ حضرت عثمان کا یہ صدقہ جاری 1400 سو سال سے پیاسوں کی پیاس بجھاتا چلا آ رہا ہے۔بئر رومہ مسجد نبوی سے کچھ فاصلے پر کھجوروں کے ایک باغ کے درمیان واقع ہے۔ اس باغ میں مختلف انواع کی کھجوروں کے درخت ہیں۔ ان میں سب سے اہم عجوہ کھجور ہے۔ اس کے علاوہ وہاں پر مختلف پھول دار پودے بھی گائے جاتے ہیں۔مدینہ منورہ کی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سائنسی محقق عبداللہ محمد کابر نے بتایا کہ صحابی رسول سید نا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کا وقف کردہ کنواں عہد نبوت کے سات کنوؤں میں سے ایک ہے۔ دیگر چھ کنوؤں کو اریس، غرس، بضاعہ، بصہ، حاء اور العھن کہاجاتا ہے۔