بی آئی ایس پی مالی بدعنوانی کی تحقیقات سرد خانے کی نذر، سیکرٹری تحقیقاتی کمیٹی پر اثر انداز ہونے لگا

 
0
349

سوا لاکھ سے زائد جعلی شناختی کارڈوں پر اربوں روپے کے گھپلے ہوئے ماروی میمن نے تحقیقاتی کمیٹی بنائی مگر تاحال ذمہ داروں کا تعین نہ ہوسکا
آڈٹ میں نادرا نے ایک لاکھ 25ہزار سات سو اکتالیس شناختی کارڈوں کو مشکوک قرار دیا جن کے نتیجے میں 2ارب 10کروڑ روپے کے لگ بھگ رقوم جاری کی گئی تھیں
اسلام آباد مارچ 20(ٹی این ایس) بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام مالی بد عنوانی کی تحقیقات سرد خانے کی نذر چیئر پرسن اور سیکرٹری کے درمیان اختلافات کی شدت نے غریبوں کو معاشی بد حالی سے نکالنے کے دعویدار ادارہ کو بد حال کردیا۔ بی آئی ایس پی کی چیئر پرسن ماروی میمن نے جعلی ڈیٹا کے ذریعے کروڑوں روپے کی لوٹ مار کی نشاندہی کے بعد نادرا اور بی آئی ایس پی کی مشترکہ ٹیم کو آڈٹ کی ہدایت کی تھی ابتدائی طور پر اندازہ لگایاگیا تھا کہ بی آئی ایس پی کے ستر سے زائد افسران نے ملی بھگت سے بارہ ہزار پانچ سو جعلی لوگوں کو امداد دلائی مگر جولائی 2016ء سے فروری 2017ء تک ہونے والے آڈٹ میں نادرا نے ایک لاکھ 25ہزار سات سو اکتالیس شناختی کارڈوں کو مشکوک قرار دیا جن کے نتیجے میں 2ارب 10کروڑ روپے کے لگ بھگ رقوم جاری کی گئی تھیں۔

چیئر پرسن ماروی میمن کی ہدایت پر جولائی 2017ء میں ڈی جی ایڈمن شمیم گل درانی کی سربراہی میں چار رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی جس نے دو ماہ کے اندر اندر ذمہ داروں کا تعین اور غبن شدہ رقم کی ری کوری کرنا تھی لیکن آٹھ ماہ گزرنے کے باوجود اس کمیٹی نے نہ تو کوئی رپورٹ جاری کی اور نہ ہی ذمہ داران کا تعین کرکے ان کیخلاف کوئی کاروائی عمل میں لائی جاسکی ذرائع کے مطابق اس انکوائری کے علاوہ ایمرجنسی کاموں کے نام پر پیپرا رولز کی خلاف ورزیوں پر بھی تحقیقات سر د خانے میں ڈال دی گئی۔

بی آئی ایس پی کے سیکرٹری عمر حامد خان ان تحقیقات پر اثر انداز ہورہے ہیں اور تحقیقاتی کمیٹی کو ان معاملات میں کوئی کاروائی نہ کرنے کا دباؤ ڈالا جارہا ہے حالانکہ امداد کی غلط تقسیم کے حوالہ سے بی آئی ایس پی کے غیر ملکی امدادی ادارے بالخصوص برطانوی ڈیپارٹمنٹ آف انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ بھی تشویش کا اظہار کرچکے ہیں۔چیئر پرسن ماروی میمن اور سیکرٹری عمر حامد خان کے مابین جاری سر د جنگ سے نہ صرف ادارے کی نیک نامی متاثر ہورہی ہے بلکہ اربوں روپے کی بیرونی امداد لینے والا ادارہ حقیقتاً مفلوج ہو کر رہ گیاہے۔