نیب افسران کے راشی ٹولے نے اسلام آباد میں قائم غیر قانونی ہاؤسنگ سکیمز کو ہاتھ صاف کرنے والی گنگا بنا دیا

 
0
1154

ہاوسنگ سکیمز کے منتظمین کو بلیک میل کر کے پلاٹس ،فلیٹس اور رقوم وصول کی جاتی ہیں۔

اسلام آباد مارچ 21(ٹی این ایس)دارلحکومت اسلام آباد کے تمام زونز میں غیر قانونی ہاوسنگ اسکیمز کو نیب میں متعین بعض سینئر افسران نے گنگا بنا دیا ہے،جس میں وہ پوری آزادی سے اپنے ہاتھ دھونے میں سرگرم ہیں،اگرچہ سی ڈی اے کے حکام یہ دعوی کرتے ہیں کہ وہ ان غیر قانونی رہائشی اسکیمز کے خلاف حسب ضابطہ کاروائی کر رہے ہیں تاہم نیب افسران مبینہ طور پر ان کے منتظمین سے رشوت اور مراعات حاصل کر رہے ہیں۔ایک طرف جہاں یہ بتایا جاتا ہے کہ نیب کرپٹ افسران کی ایک فہرست تیار کر رہی ہے

تاہم ٹی این ایس کے زرائع کے مطابق ادارے کے اسلام آباد بیورو میں سینئر کرپٹ افسران کا ایک منظم ٹولہ موجود ہے جو ہاوسنگ سوسائٹیز کے مالکان و منتظمین کو ہراساں اور بلیک میل کرتے ہوئے ان سے پلاٹس ،فلیٹس اور رقوم وصول کرتے ہیں۔اسکیمز کے منتظمین نے ٹی این ایس کو بتایا ہے کہ نیب افسران اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے احتسابی کاروائی کے نام پر ان کی بلیک میلنگ کرتے اور کئی صورتوں میں فوائد حاصل کرتے ہیں۔


ان منتظمین کا کہنا ہے کہ نیب افسران کا یہ ٹولہ پہلے کیسز کے خاتمہ کے لیئے رشوت طلب کرتے ہیں اور جب وہ انکار کرتے ہیں تو وہ ہتھکنڈوں پر اتر آتے ہیں اور جھوٹے کیسز بنانے کی دھمکیاں دیتے ہیں۔


ٹی این ایس کے زرائع کے مطابق اسلام آباد کے تمام زونز میں درجن غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹی اسکیمز ہیں باوجود ان کی فہرست جاری کئے جانے اور CDA کے قبضہ مافیا اور اس کے پیچھے سیاستدانوں اور بیوروکریٹس کے آگے ہتھیار ڈال چکی ہے۔
زرائع کے مطابق مخصوص ٹولہ سے وابستہ راشی نیب افسران ان اسکیمز کے منتظمین کے خلاف غیر قانونی چھاپے مارتے،نوٹسز جاری کرتے اور ان کو سمن جاری کر کے مختلف مقامات پر بلا کر انس ے ڈیلنگ کرتے ہیں۔


اس سلسلے میں جب ٹی این ایس نے نیب کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال سے بات کی تو انھوں نے بتایا،نیب کو اپنا گھر ان آرڈر کرنے کی ٖضرورت ہے،چاہے کوئی کتنا بھی مضبوط کیوں نہ ہو قانون سے بڑا نہیں ہو سکتا،نیب میں موجود کالی بھیڑوں کا جلد صفایا کر دیا جائے گا،انہوں نے اس عزم کا اعیادہ کیا کہ وہ جلد پاکستان کو کرپٹ ٹولے کے شکنجے سے نکال کر ایک کرپشن سے پاک ریاست بنائیں گے،