جنوبی غوطہ سے روس کی زیرنگرانی جنگجوؤں اور ان کے خاندانوں کا انخلاء جاری 

 
0
327

دمشق،مارچ 25(ٹی این ایس): شامی فوج کے محاصرے کا شکار مشرقی الغوطہ کے جنوبی علاقے سے روس کی زیرنگرانی جنگجو گروپ فیلق الرحمان کے جنگجواور ان کے خاندانوں نے علاقے سے انخلاء شروع کردیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شامی فوج اور اس کے اتحادی روس نے گذشتہ پانچ ہفتے سے مشرقی الغوطہ میں واقع مختلف شہروں اور قصبوں پر تباہ کن بمباری جاری رکھی ہوئی ہے۔فیلق الرحمان نے ان فضائی حملوں میں شامی شہریوں کی جانیں بچانے کے لیے اپنے زیر قبضہ رہ جانے والے آخری دو میں سے ایک قصبے عربین کو بھی خالی کرنے سے اتفاق کیا ہے۔شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق مشرقی الغوطہ سے اب تک ساڑھے دس ہزار شہریوں کا انخلا ہوا ہے لیکن اس نے مزید تفصیل نہیں بتائی ہے۔اس سمجھوتے کے اعلان کے بعد پہلی مرتبہ شہریوں کو بڑی تعداد میں ایک پناہ گاہ کے باہر دیکھا گیا ورنہ وہ مسلسل فضائی حملوں سے بچاؤ کے لیے زیر زمین تہ خانوں یا مورچوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے تھے اور وہ کھانے پینے کی اشیاء کے لیے بھی باہر نکلنے سے گریز کررہے تھے۔اس سمجھوتے کے تحت عربین کے علاوہ زملکا سے بھی باغی جنگجو ،ان کے خاندان اور شہری اپنا گھر بار چھوڑ کر شمال مغربی صوبے ادلب کی جانب جارہے ہیں اور وہاں ضعیف العمر معذورین اور زخمیوں کو لے جانے کے لیے ایمبولینس گاڑیاں کھڑی دیکھی گئی ہیں۔اس سمجھوتے میں زملکا ، عربین کے علاوہ عین طرما اور جوبر کے بعض حصے بھی شامل ہیں اور ان سے بھی فیلق الرحمان کے جنگجوؤں ، ان کے خاندانوں اور شہریوں کا انخلا ہوگا۔ اس سے قبل شامی حکومت کا احرار الشام گروپ سے ایسا ہی ایک سمجھوتا طے پایا تھا ۔عربین سے 17 بسوں کا ایک قافلہ 981 مسلح جنگجوؤں اور ان کے خاندانوں کو لے جر واں سے روانہ ہوگیا ہے۔دوسرے مرحلے میں مجموعی طورپر قریبا سات ہزار افراد کے انخلاء کا امکان ہے۔دوسری جانب جنگجو گروپ فیلق الرحمان کے ترجمان وائل علوان ن بتایا کہ روس اور ان کی تنظیم کے درمیان طے پائے معاہدے کے تحت مشرقی الغوطہ سے زخمیوں کا انخلاء اور روسی اسپتالوں میں زخمیوں کا اعلاج شامل ہے۔ترجمان نے کہا کہ روس اور فیلق الرحمان کے درمیان طے پائے معاہدے کے تحت اپوزیشن کے زیرکنٹرول علاقوں سے انخلاء کے موقع پر شامی فوج کے بجائے روسی ملٹری پولیس تعینات کی جائے گی۔