ماسکو، اپریل 19(ٹی این ایس):روسی عہدے دار نے تصدیق کی ہے کہ علوی سپریم کونسل نے حافظ الاسد کو اس بات پر قائل کرنے میں بھی کردار ادا کیا کہ وہ اپنے بیٹے بشار کو جاں نشیں بنائیں۔ بشار کو وراثت میں اقتدار سونپنے کا خیال ایک شامی شخصیت کی جانب سے دیا گیا جو روس کے ساتھ عسکری تعاون کی نگرانی کر رہی تھی۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روسی عہدیدار فیودوروف نے کہاکہ خود روسیوں نے بھی حافظ الاسد کو تجویز پیش کی کہ ان کے بیٹے باسل کی وفات کے بعد اب بشار الاسد کو حافظ الاسد کا جاں نشیں ہونا چاہیے۔ولادیمیر فیودوروف کا کہنا تھا کہ ہم اس کونسل کے وجود کے بارے میں ویسے ہی علم رکھتے تھے جیسا کہ شامی پارلیمنٹ کے وجود کے بارے میں!۔ انہوں نے مزید کہا کہ یقیناًعلوی سپریم کونسل کے فیصلوں اور سفارشات پر سنجیدگی سے غور کیا جاتا تھا۔فیودوروف کے مطابق اس کونسل کے ارکان کی اکثریت سینئر علوی افسران پر مشتمل ہے جو علوی فرقے میں اپنے قبیلوں کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔تاہم ایسا نظر آتا ہے کہ 2011ء میں شامی انقلابی تحریک کے آغاز کے بعد بھڑکنے والی جنگ نے علوی سپریم کونسل کے نام سے جانی جانے والی باڈی کی تشکیل نو کر دی۔ اسی کونسل کے ایک حد تک دباؤ نے بشار الاسد کو دوما میں باپ کے مرنے کاغم بیٹیاں نہ سہہ سکیں