سپریم کورٹ پشاوررجسٹری میں پروٹوکول کےحوالے سےکیس کی سماعت،خیبرپختونخوا میں 1769 افراد سے سیکیورٹی واپس، رپورٹ عدالت میں پیش

 
0
1505

 آ ئی جی خیبرپختونخوا کی کارکردگی سے مطمئن ہوں، اگرعدالت کسی کوسلیوٹ کرسکتی تو میں آئی جی کوسلیوٹ کرتاہوں، چیف جسٹس کی آئی جی صلاح الدین محسود کی تعریف

پشاور اپریل 20(ٹی این ایس)خیبرپختونخوا میں ایک ہزار 769 افراد سے پولیس سیکیورٹی واپس لے لی گئی جس کی رپورٹ آئی جی نے سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔چیف جسٹس پاکستان نیگزشتہ روز انسپکٹر جنرل پولیس خیبرپختونخوا صلاح الدین محسود کو غیر متعلقہ افراد سے سیکیورٹی واپس لینے کا حکم دیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں پشاور رجسٹری میں سیکیورٹی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس دوران آئی جی خیبرپختونخوا نے سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔ اگرعدالت کسی کوسلیوٹ کرسکتی تو میں آئی جی کوسلیوٹ کرتاہوںآئی جی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہیکہ صوبے میں ایک ہزار 769 افراد سے پولیس کی سیکیورٹی واپس لے لی گئی ہے۔

رپورٹ پر چیف جسٹس نے آئی جی صلاح الدین محسود کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بہت اچھا کام کیا،آپ کا شکریہ۔چیف جسٹس نیریمارکس دیئے کہ آئی جی خیبرپختونخوا کی کارکردگی سیمطمئن ہوں، اگرعدالت کسی کوسلیوٹ کرسکتی تو میں آئی جی کوسلیوٹ کرتاہوں۔دوسری جانب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی خیبرپختونخوا صلاح الدین محسود نے کہا کہ آدھی رات کوایک ہزار769مختلف افراد سے سیکیورٹی واپس لی، پہلے بھی ہم نے 3 ماہ میں 900 افراد سے سیکیورٹی واپس لی تھی جب کہ دیگر پولیس نفری مناسب وقت میں واپس لینیکی ہدایات ملی ہیں۔آئی جی کا کہنا تھاکہ چیف جسٹس نے سیکیورٹی واپس لینیکے اقدام پرتعریف کی، تعریف اگر صرف میری بھی کی ہے تو پوری پولیس کی ہے۔

سماع