لاہور 20اپریل(ٹی این ایس) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) نے کہا ہے کہ پاک ایران تجارت کی کامیابی کے لئے اور مستقبل کی مجموعی اور خصوصاّّ انڈسٹری کی ضرویات کو پوری کرنے کے لئے پاک ایران گیس منصوبہ کی تکمیل بہت ضروری ہے آئندہ سالوں میں گیس کی بڑے پیمانے پر ضرورت پڑے گی۔چیئرمین پیاف عرفان اقبال شیخ اور وائس چیئرمین خواجہ شاہزیب اکرم نے اپنے مشترکہ بیان میں کہاکہ سی پیک کے نتیجے میں انڈسٹریل زونز کا قیام عمل میں آنے سے گیس کی طلب میں کئی گنا اضافہ ہو جائے گا اور ایسے حالات میں پاک ایران گیس منصوبہ سودمند ثابت ہو گا ۔گیس کی بڑھتی ہوئی ضروریات کیلئے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ کو جلد از جلد پائیہ تکمیل تک پہنچایا جائے ۔ انڈسٹریز میں گیس کی ڈیمانڈ بڑھتی جارہی ہے اوگرا کی جانب سے مستقبل میں گیس کے نایاب ہونے کے انتباہ کو سنجیدگی سے لیا جائے اور ابھی سے ملکی گیس کی ضروریات کیلئے منصوبہ بندی کر لی جائے جس میں پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس سے نہ صرف گیس کی ضروریات پوری ہونگی بلکہ اس گیس گو پاور پلانٹ میں استعمال کرکے سستی بجلی بھی حاصل ہوگی۔اس لیے اس منصوبہ میں رکاوٹوں کا خاتمہ کیا جائے تاکہ ملکی گیس ضروریات پوری ہوسکے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اور ایران کے درمیان ترجیحی تجارت کا معاہدہ موجود ہے جبکہ جون 2018 میں اسے آزادانہ تجارت کا معاہدے میں شامل کر لیا جائے گا پاک ایران گیس پائپ لائن پر بھی کام شروع کیا جائے ۔تاپی گیس لائن2029 میں ممکنہ طور پر مکمل ہونی ہے افغانستان اور بھارت کے تاپی پائپ لائن معاہدے میں شامل ہونے سے اس معاہدے کا مستقبل بھی سوالیہ نشان ہے اور اسکی تکمیل بھی پاک ایران گیس منصوبہ کی ضرورت کو ختم نہیں کر سکتی لہذا پاک ایران گیس منصوبہ ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔