چیف جسٹس کا نوازشریف کی سیکیورٹی بحال کرنے کاحکم

 
0
431

اسلام آباد اپریل 23(ٹی این ایس) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نےنوازشریف کی سیکیورٹی بحال کرنےکاحکم دیتے ہوئے کہا کہ ہم کسی کی جان کوخطرے میں نہیں ڈالنا چاہتے، قانون کے تحت جو سیکیورٹی بنتی ہے وہ نوازشریف کو دی جائے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں وی آئی پی شخصیات کو اضافی سیکیورٹی دینے کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی ، دوران سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نوازشریف کی سیکیورٹی بحال کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ نواز شریف کی بطورسابق وزیراعظم جوسیکیورٹی ہےدی جائے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم کسی کی جان کوخطرےمیں نہیں ڈالناچاہتے، قانون کےتحت جو سیکیورٹی بنتی ہےوہ نوازشریف کودی جائے، یہ پولیس نےدیکھناہےکون سےافرادکوسیکیورٹی درکارہے، سیکیورٹی سب کی مناسب ہونی چاہیے۔جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ ہم نےیہ نہیں کہاسب کی سیکیورٹی واپس لےلیں، پولیس رپورٹ دےکس کوکتنی سیکیورٹی درکارہے۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت ایک ہفتے کے لئے ملتوی کردی۔یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم کی بیٹی مریم نواز نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں چیف جسٹس کے سیکیورٹی سے متعلق احکامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ مائی لارڈ! دہشت گردی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھنے اور اس پر کاری ضرب لگانے والے وزیر اعظم کی سیکیورٹی چھین لو،خدانخواستہ اُسے کچھ ہوا تو ذمہ دار صرف آپ ہوں گے۔واضح رہے کہ چند روز قبل چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ملک بھر میں اہم شخصیات کی سیکیورٹی کے لیے تعینات پولیس نفری کو واپس بلانے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ جن کے پاس سب کچھ ہے وہ اپنی سیکیورٹی کا بھی خود انتظام کریں۔جس کے بعد سپریم کورٹ کے احکامات پر پنجاب بھر سے 1856 شخصیات سے سیکیورٹی واپس لے کر چار ہزار چھ سو انیس اہلکاروں کو بلالیا گیا تھا اور سپریم کورٹ کے حکم کے بعد وفاقی وصوبائی وزرا، سابق وزرائے اعظم، سیاسی شخصیات کی سکیورٹی کا تعین بھی ہوگیا تھا۔جس کے تحت سابق وزیراعظم نواز شریف کے پروٹوکول میں 2 گاڑیاں شامل ہوں گی، نوازشریف کیساتھ ایک جیمر اور 34 پولیس اہلکار سکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات ہوں گے۔بعد ازاں نواز شریف کی رہائش گاہ جاتی امراء کے قریب لگائے گئے سیکیورٹی کیمرے اور اضافی لائٹیں اتار لی گئیں تھیں ، کروڑوں روپے مالیت کے یہ سی سی ٹی وی کیمرے پنجاب حکومت نے لگوائے تھے۔