اسلام آباد مئی 5(ٹی این ایس)اسلام آباد ہائیکورٹ کےحکم کے باوجود وفاقی دارلحکومت کی مثالی پولیس مبینہ طور پر با اثر لینڈ مافیا کے سرغنہ ملک ریاض حسین کو گرفتار کرنے میں ناکام ۔اسلام آباد میں اربوں روپے مالیت کی قیمتی زمینوں پر پولیس اور اعلی افسران کی مدد سے قبضوں کا سلسلہ جاری ہے۔اسلام آباد پولیس ،محکمہ مال اور تمام ادارے ملک ریاض کے سامنے بے بس نظر آتے ہیں شہری نے چیف جسٹس آف پاکستان نے انصاف کی اپیل کی ہے ۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کو دو ہفتے سے زائد کا عرصہ گزرنے کو ہے لیکن پاکستان کے وفاقی دارلحکومت کی مثالی پولیس با اثر لینڈ مافیا کے آگے گھٹنے ٹیکتے ہوئے نظر آئی اور تاحال پاکستان کے سب سے بڑے پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی،سابقہ ایس پی انو سٹی گیشن کی جانب سے انکوائری میں ملک ریاض کو ذمہ دار قرار دینے کے باوجود موجودہ ایس پی انو سٹی گیشن اور انکی ٹیم مبینہ طور پر تاخیری حربے استعمال کر کے ملز م کو فائدہ پہنچانے میں سرگرم ہیں۔
زرائع کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ ایسٹ انعام اللہ کی عدالت میں شہری کی 506کنال اراضی پر قبضہ کرنے والے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے چیف ایگزیکٹیوآفیسر کے خلاف نیلور پولیس نے عبوری چالان جمع کرا دیا تھا جبکہ چالان میں نجی ہاوسنگ سوسائٹی کے چیف ایگزیکٹیو ملک ریاض حسین کو ملزم قرار دیتے ہوئے اس کے وارنٹ گرفتاری بھی حاصل کئے گئے تھے لیکن ایس پی انویس ٹیگیشن زبیر شیخ اور تفتیشی ٹیم اکرم ناگرہ کی جانب سے مبینہ نرم گوشے کے باعث سی آئی اے کا انوسٹی گیشن یونٹ بری طرح ملزم ملک ریاض حسین کو گرفتار کرنے میں ناکام دیکھائی دیتا ہے۔
یاد رہے تھانہ نیلور پولیس نے دو سال قبل موضع تمیر میں شہری نثار احمد کی پانچ سو چھ کنال زمین پر زبردستی قبضے کرنے پر بحریہ ٹاؤن کے چیف ایگزیکٹو ملک ریاض اور ان کے صاحبزادے علی ریاض کے خلاف مقدمہ نمبر 132 مورخہ 8 نومبر 2016 کو درج کیا تھا بعدازاں ایس پی انویسٹیگیشن ذیشان حیدر کی جانب سے انکوئری میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے چیف ایگزیکٹو کو قصور وار قرار دیا گیا تھا پولیس کی جانب سے ملزم کو گرفتار نہ کرنے اور چالان جمع نہ کرانے پر شہری نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔جس پر عدالت عالیہ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے بارہ اپریل 2018 کو پولیس کو چوبیس گھنٹوں میں چالان علاقہ مجسٹریٹ کے پاس جمع.کرانے کا حکم دیا تھا نیلور پولیس نے عبوری چالان جوڈیشل مجسٹریٹ ایسٹ انعام اللہ کی عدالت میں جمع کرا دیا ہے اور مقدمہ کے تفتیشی آفیسر کا کہنا ہے کہ ملزم کے وارنٹ گرفتاری بھی حاصل کیے جا رہے ہیں ملزم کے گرفتار نہ ہونے کی صورت میں اسے اشتہاری قرار دینے کی کارروائی بھی کی جائیگی۔.