چین کا کاروباری دنیا پر راج کرنے کا منصوبہ،مسافربردارطیارہ متعارف کرادیا

 
0
337

بیجنگ مئی 9(ٹی این ایس)چین نے اپنا مسافر بردار طیارہ متعارف کرایا ہے جبکہ اس سے قبل وہ 400 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی بلٹ ٹرین بھی متعارف کرا چکا ہے۔اس کے علاوہ سمارٹ روڈز نامی جدید ترین سڑکوں سے لے کر روبوٹس اور سیٹلائٹ کے میدان میں بھی چین نے اپنی تکنیکی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے۔ سمارٹ روڈ پر بجلی سے چلنے والی گاڑیاں از خود چارج ہوتی رہتی ہیں۔چین میں، ایپل، جنرل موٹرز، ووکس ویگن اور ٹویوٹا جیسی کمپنیاں اپنے تحقیقی مراکز اور فیکٹریاں چلا رہی ہیں۔برطانوی ٹی وی کے مطابق یہ سب کچھ میڈ ان چائنا2025 منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد چین کو صنعت اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں طاقتور بنانا ہے۔چین نے واضح انداز میں کہا کہ وہ اپنے ملک کی سستے جوتے، کپڑے اور کھلونے فراہم کرنے والی شبیہ تبدیل کرنا چاہتا ہے۔چین چاہتا ہے کہ وہ ان ممالک کی فہرست سے نکلے جو سستی مزدوری کے لیے جانے جاتے ہیں اور ایسا ملک بنے جس کی شہرت ایک انجینیئروں کے ملک کی ہو۔چین کے اس منصوبے پر امریکہ کو کچھ اعتراضات ہیں۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خیال ہے کہ چین ٹیکنالوجی کی چوری کر رہا ہے۔امریکہ نے اسے قومی سلامتی اور کاروباری دنیا میں آزادانہ مقابلے کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔