دریائے نیلم پر کشن گنگاسمیت دیگر چھوٹے بڑے ڈیمز بنانا مودی حکومت کی کھلی دہشتگردی ہے،پانی پر ڈاکے کے باعث ملک سمیت خصوصاََ سندھ بھر میں پانی کے بحران نے صورتحال کو مزید بگاڑ دیا ہے: انصار برنی

 
0
285

سجاول، جون 11 (ٹی این ایس):   برنی انٹرنیشنل ٹرسٹ کے سربراہ و سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ایڈووکیٹ انصار برنی نے کہا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ کو ثبوتاژ کرتے ہوئے متنازعہ علاقہ میں دریائے نیلم پر کشن گنگا ڈیم کی تکمیل سمیت دیگر چھوٹے بڑے ڈیمز بنانا مودی حکومت کی کھلی دہشتگردی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔پانی پر ڈاکے کے باعث ملک سمیت خصوصاََ سندھ بھر میں پانی کے بحران نے صورتحال کو مزید بگاڑ دیا ہے۔اور پانی کے بحران سے عوام کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے پانی کی بحرانی کیفیت صرف پینے کے صاف پانی تک ہی محدود نہیں رہی بلکہ سندھ کے بیشتر زرعی علاقے بھی پانی کی شدید ترین کمی کی صورت حال کا سامنا کررہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار اس نے سجاول صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ بھارت صرف دریائے سندھ پر چودہ چھوٹے ڈیم اور دو بڑے ڈیم مکمل کر چکا ہے۔یہی وجہ ہے کہ منگلا ڈیم اکتوبر 2017 سے خالی پڑا ہے جبکہ تربیلا ڈیم بھی اس وقت بارش کا محتاج ہے۔پانی کے حوالہ سے ہمارا مستقبل بہت دردناک ہے،بھارت دریائے چناب پر سلال ڈیم اور بگلیہار ڈیم سمیت چھوٹے بڑے 11ڈیم مکمل کر چکا ہے ۔ دریائے جہلم پر وولر بیراج اور ربڑ ڈیم سمیت 52ڈیم بنا رہا ہےدریائے چناب پر مزید 24 ڈیموں کی تعمیر جاری ہے اور  یہ سب کچھ ہمارے سیاستدانوں اور حکمرانوں کی آنکھوں کے سامنے ہورہا ہے، لیکن کسی کو اس سے غرض نہیں، کوئی نیا پاکستان بنانے کے زعم میں ہے، کوئی ووٹرز کو عزت دینے کا مطالبہ کر رہا ہے، کوئی مذہب پر سیاست کر رہا ہے تو کوئی محض کرسی کے لیے اس گیم کا حصہ ہے۔اور ملک اور عوام کی کسی کو کوئی پرواھ تک نہیں ہے اس نے کھاکہ یہ مسئلہ بہت سنگین ھے جسکا ہمیں اندازہ نہیں جس کی طرف ہماری توجہ نہیں دی جاتی اور  2025 تک پانی کی اس قدر قلت ہو جائے گی کہ آپ کی فصلوں کو پانی نہیں ملے گا اور پینے کا پانی تک آسانی سے دستیاب نہیں ہوگا۔