پولیس گردی سے جان کی بازی ہارنے والے معصول فلک شیر کے اہل خانہ کا سڑک پر لاش رکھ  کر احتجاج

 
0
458

 

اسلام آباد 14جون (ٹی این ایس ): وفاقی پولیس کے بھکاری  نےآپریشن کے دوران 15 سال بچہ پولیس گردی کا شکار ہوتے ہوئے فیصل چوک کے قریب گاڑی تلے آکر جان کی بازی ہار گیا۔ پولیس اہلکار اے ایس آئی جمیل اور ڈرائیور کیانی نوعمر فلک شیر کوپکڑنے بھاگے تو چوکوں پر کلر بک فروخت کر کے اہل خانہ کا پیٹ پالنے والا شخص جو  کپڑے خریدنے کے لیے نکالا تھا   ، پولیس کو دیکھ  کرپیسے بچانے کی خاطر بھاگا لیکن تیز رفتار کار اے جی ڈی 186 تلے آکر کچلا گیا۔ پولیس گردی سے جان کی بازی ہارنے والے معصول فلک شیر کے اہل خانہ کا سڑک پر لاش رکھ  کر احتجاج،مظاہرین کا پولیس گردی کا شکار بنے والے معصوم بچے کو انصاف دلانے کا مطالبہ ، احتجاج کے باعث اسلام آباد ایکپریس شکریال کے پاس عام ٹریفک کیلئے بند کر دی گئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق  پولیس  نے موقع پر ڈرائیور حبیب ظفر کو گرفتار کر کے اس کی  ضمانت بھی کروا دی۔ فلک شیر کی معیت بے گوروکفن ضیا مسجد نیو شکریال میں موجود ہے ،اہل خانہ شدید غم و غصہ کا شکار ہیں ،غریب فلک شیر مدرسہ میں قرآن حفظ کر رہا تھا اور گزر بسر کے لئے اسلام آباد کے چوکوں پر کلر بک اور بچوں کے کھلونے فروخت کر کے والد کا ہاتھ بٹاتا تھا، فلک شیر کے 10 بہن بھائی ہیں جن میں یہ بڑا بھائی تھا، فلک شیر بہنوں کے لئے چوڑیاں اور مہندی خرید کر دینے کا وعدہ کر کے گھر سے نکلا پر واپس نا آسکا۔ اہل خانہ کا کہنا تھا کہ  ایک گورے نے بندہ مارا تو چیف جسٹس نے رپورٹ مانگی مگر ہم کس کا در کھٹکھٹائیں ہم پر قیامت گزر رہی ہے، نوعمر فلک شیر کے اہل خانہ نے انصاف کے لئے چیف جسٹس سے  انصاف کی درخواست کر دی، فلک شیر کے  والد محمد کیفی نے کہا کہ اگر انصاف نہ ملا تو بچوں سمیت سپریم کورٹ کے سامنے  خود کشی کر لوں گا۔