شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت جاری، خواجہ حارث عدالت پہنچ گئے

 
0
327

سپریم کورٹ کے 28 جولائی 2017 کے پاناما کیس فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف احتساب عدالت میں 3 ریفرنسز دائر کر رکھے ہیں
اسلام آباد جون 19(ٹی این ایس): سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے اہلخانہ کے خلاف ایون فیلڈ، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنسز کی سماعت احتساب عدالت میں جاری ہے۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کر رہے ہیں۔آج جب سماعت شروع ہوئی تو نواز شریف کے سابق وکیل خواجہ حارث بھی احتساب عدالت پہنچے۔جج محمد بشیر نے خواجہ حارث سے استفسار کیا کہ کیا وہ اپنی وکالت نامے والی درخواست واپس لے رہے ہیں؟جس پر خواجہ حارث نے جواب دیا کہ پہلے ایک اور درخواست دینی ہے، بطور وکیل موقف اپنانا میرا حق ہے، ہمیں بھی معلوم ہوجائے گا کہ کیس اکھٹے چلیں گے یا علیحدہ۔جج محمد بشیر نے ریمارکس دیئے کہ وکالت نامہ واپس لینے والی آپ کی درخواست خارج کر دی ہے۔جس پر نیب پراسیکوٹر سردار مظفر عباسی نے کہا کہ ہم نے تو مخالفت بھی نہیں کی، پھر بھی درخواست خارج ہوگئی۔واضح رہے کہ عدالت نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کو آج طلب کر رکھا ہے۔دوسری جانب عدالت نے سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کے وکیل امجد پرویز کو بھی حتمی دلائل کے لیے آخری موقع دے رکھا ہے۔سابق وزیراعظم نواز شریف اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ، کینسر کے مرض میں مبتلا اپنی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی عیادت کے لیے لندن میں موجود ہیں، یہی وجہ ہے کہ آج وہ دونوں احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوں گے۔ذرائع کے مطابق نواز شریف اور مریم نواز کے وکلاء حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دیں گے، جس کے ساتھ کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ اور ڈاکٹر کا خط بھی احتساب عدالت میں جمع کرایا جائے گا۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 10 جون کو سماعت کے دوران احتساب عدالت کو شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز پر ایک ماہ میں فیصلہ سنانے کا حکم دیا تھا۔جس کے بعد اگلے ہی روز یعنی 11 جون نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے سپریم کورٹ کی جانب سے احتساب عدالت کو ہدایات دینے پر کیس کی پیروی سے معذرت کرلی تھی۔ بعدازاں نواز شریف نے جہانگیر جدون ایڈووکیٹ کو نیا وکیل مقرر کیا، جو اب نیب کے تینوں ریفرنسز یعنی العزیزیہ اسٹیل ملز، فلیگ شپ انویسمنٹ اور ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں سابق وزیراعظم کی وکالت کریں گے۔ سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہیں۔نیب کی جانب سے ایون فیلڈ پراپرٹیز (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے بیٹوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا۔العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز اب تک احتساب عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت انہیں مفرور قرار دے کر ان کا کیس الگ کرچکی ہے۔نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں تین ضمنی ریفرنسز بھی دائر کیے گئے ہیں جن میں ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس میں نواز شریف کو براہ راست ملزم قرار دیا گیا ہے۔جب کہ العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ضمنی ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر نامزد ہیں۔